کراچی (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے گرین لائن میٹرو منصوبے کے روٹ میں مزید توسیع کی منظوری دے دی ہے جس کے تمام تر اخراجات وفاق ہی برداشت کرے گا۔
وفاقی حکومت نے کراچی کے شہریوں کے لئے سرجانی ٹاؤن سے شروع ہونے والے میگا ٹرانزٹ منصوبے کے روٹ میں توسیع کی منظوری دے دی ہے جوپہلے ایم اے جناح روڈ سے سیدھا ٹاور جارہا تھا تاہم اب روٹ میں تبدیلی کردی گئی جو برنس روڈ، پاکستان چوک اور سندھ سیکریٹریٹ سے ہوتا ہوا ٹاورجائے گا۔ انجینئرز نے گرین لائن میٹرو منصوبے کےتوسیعی روٹ اور ڈیزائن کی منظوری دے دی ہے۔
اس کے علاوہ بورڈ آفس چورنگی پر واقع کلاک ٹاور کو مسمار کر کے نیا کلاک ٹاور تعمیر کیا جائے گا جس کے تمام تراخراجات وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔ گرین لائن کے روٹ میں توسیع کے بعد بسوں اور اسٹاپس کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گا اور مسافروں کی گنجائش بھی بڑھ جائے گی، 16 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے میٹرو منصوبے کی لاگت میں 9 فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ گرین لائن میٹرو منصوبہ سرجانی سے گرومندر تک منظور کیا گیا تھا اور پھر جب وزیراعظم نواز شریف نے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تو اس کے روٹ کو گرومندر سے ٹاور تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا لیکن اب منصوبے کے روٹ میں مزید توسیع کر دی گئی ہے۔