کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے مرکزی راہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کراچی کے حالات کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی، کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے موقع پر ان کا کہنا ہے کہ عجلت میں بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس اور کابینہ کے خصوصی اجلاس میں ایم کیو ایم کی شرکت منسوخ کرنے سے کراچی کے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی، آل پارٹیز کانفرنس لیپا پوتی کے سوا کچھ نہیں۔
وفاقی حکومت نے بھی کراچی کے عوام کو مایوس کر دیا وفاقی حکومت نے ایک اچھا موقع گنوا دیا ہے جس سے لوگوں میں اس کیلئے امید پیدا ہوسکتی تھی، لگتا ہے وزیر اعظم کسی دباو کا شکار تھے جس کے تحت انہوں نے ایم کیو ایم کا دعوت نامہ بھی منسوخ کر دیا۔ انہوں نے کہا حالات کی خرابی کی ذمہ داری ایم کیو ایم پر ڈالنے سے بات نہیں بنے گی۔
ایم کیو ایم نے اس شہر کو بنایا سنوارا اور سجایا ہے۔ عوام کے مینڈیٹ کو بلڈوز کرکے کہیں بھی امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔ ان حالات کو کنٹرول کرنے سے متعلق کسی فیصلے پر کراچی کے عوام کی آرا کو نظر انداز کرنے کا نتیجہ صفر ہوگا۔ کراچی کا 85 فی صد مینڈیٹ ایم کیوایم کے پاس ہے۔
ایم کیو ایم نے کراچی کی خراب صورتحال پر مثبت کردار ادا کیا جبکہ باقی جماعتوں کو اس حوالے سے دعوت جن میں بعض کا مینڈیٹ صفر ہے اس کا نتیجہ صفر ہیں ہو گا۔ ایم کیو ایم نے کراچی کی صورتحال کی وجہ سے شہر کوفوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا، کراچی تباہی کے دہانے پر پہنچ گیاہے، گزشتہ پانچ سال میں کراچی کے حالات تباہی کے کنارے تک پہنچ چکے۔