اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے این جی اوز،این پی اوز، ویلفیئر ٹرسٹ، مذہبی و خیراتی اداروں، این جی اوز کے تحت چلنے والے اسکول، کالجز، یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی اداروں کو انکم ٹیکس میں دی جانیوالی چھوٹ واپس لے لی ہے اور اس کے بدلے واجب الادا انکم ٹیکس کی رقم کے برابر مشروط طور پرسو فیصد ٹیکس کریڈٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی جبکہ نجی سطع پر قائم مذہبی و خیراتی اداروں کو سو فیصد ٹیکس کریڈٹ کی سہولت فراہم نہیں کی جائے گی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے فنانس ایکٹ 2014 کے ذریعے ٹیکس قوانین میں کی جانیوالی ترامیم کے بارے میں جاری کردہ وضاحتی سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی شدہ اسکیم کے تحت چلنے والے ٹرسٹ جو وفاقی،صوبائی حکومتوں اور ضلعی حکومتوں کے ریٹائرڈ ملازمین کی فلاح و بہبود کیلیے کام کرتے ہیں ان کو بھی انکم ٹیکس میں دی جانیوالی چھوٹ واپس لے لی گئی ہے اور انہیں بھی انکی قابل ٹیکس آمدنی پر واجب الادا ٹیکس کی رقم کے برابر سو فیصدٹیکس کریڈٹ دیا جائیگا۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی منظور شدہ اسکیم کے زیر انتظام ریٹائرڈ ملازمین کی فلاح و بہبود کیلیے قائم قائم ٹرسٹ، این جی اوز، تعلیمی مقاصد کیلیے این جی اوز کی طرف سے قائم کی جانیوالی یونیورسٹیاں، اسکول کالجز و دیگر تعلیمی ادارے،مذہبی و خیراتی اداروں کو سو فیصد ٹیکس کریڈٹ حاصل کرنے کیلیے تین بنیادی شراط پوری کونا ہونگی۔
دستاویز کے مطابق مذکورہ این جی اوز و اداروں کو ٹیکس کریڈٹ کے لیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانا ہونگے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ختم ہونے والے ہر سال کی ود ہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹس جمع کروانا ہونگی۔
علاوہ ازیں واجب الادا ٹیکس یا ادا شُدہ ٹیکس کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہونگی۔ دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ نجی سطع پر قائم ان مذہبی و خیراتی اداروں کو سو فیصد ٹیکس کریڈٹ کی سہولت فراہم نہیں کی جائیگی جن کے بارے میں یقین ہو کہ یہ مذہبی و خیراتی ادارے عوام کے مفاد میں نہیں ہیں۔