اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے سندھ ہائیکورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی سے انتہائی مہلک ہتھیاروں کی برآمدگی پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کیلئے موثر قانون سازی کی جائے، ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار اور چند آئینی ماہرین کے ساتھ مشاورت کی جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت 18 نومبر کو سندھ ہائی کورٹ سے استدعا کرے گی کہ سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد کر دی جائے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت عدالت میں موقف اختیار کرے گی کہ ایف آئی اے نے 3 نومبر کی ایمرجنسی کے غیر آئینی اقدام کے حوالے سے پرویز مشرف سے تفتیش کرنی ہے اس لیے ان کا نام ای سی ایل میں شامل رہنے دیا جائے۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران برآمد ہونے والا مہلک اسلحہ امریکا، اسرائیل سمیت دیگر ممالک سے درآمد کر دہ ہے، وزیر اعظم نے آئینی ماہرین سے پوچھا کہ کیا انتہائی خطرناک اسلحے کی برآمدگی پر بھی عام دفعات عائد ہوں گی؟ اس پر تو خصوصی دفعات عائد ہونی چاہئیں جس کیلئے متعلقہ قانون سازی کی جائے۔