وفاقی حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر پٹرولیم لیوی ٹیکس ، ڈویپلمنٹ ٹیکس میں کمی کر کے عوام کو ریلیف فراہم کرے

تحریک تحفظ پاکستان کے مرکزی رہنما روحیل اکبر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر پٹرولیم لیوی ٹیکس، ڈویپلمنٹ ٹیکس میں کمی کرکے عوام کو ریلیف فراہم کرے ا پنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ایک لیٹر پیٹرول ایک سو ایک روپے ستتر پیسے میں خریدتے ہیں، لیکن اس کی آڑ میں حکومت عوام سے مختلف ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کے نام پر بتیس روپے چھیالیس پیسے نکلوا لیتی ہے۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رونا روکر حکومت بار بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیتی ہے، لیکن یہ تیل حکومت کو صرف چھیاسٹھ روپے فی لیٹر پڑرہا ہے، جو ریفائنری تک پہنچ کر ٹرانسپورٹ کے اخراجات سمیت انہتر روپے اکتیس پیسے کا ہوجاتا ہے، جس کے بعد حکومت کا کام شروع ہوتا ہے، یعنی عوام کی جیب پر ڈاکہ۔

ریفائنری سے جب مارکیٹ میں تیل پیٹرول کی شکل میں لایا جاتا ہے تو اس پر ان لینڈ فریٹ کا جگا ٹیکس تین روپے چودہ پیسے نافذ آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے مارجن کا کوڑا دو روپے بتیس پیسے ڈیلرز مارجن کا تازیانہ دو روپے اٹہتر پیسے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی بھتہ نو روپے تینتالیس پیسے بڑھنے کے بعد چودہ روپے آٹھ پیسے جنرل سیلز ٹیکس کی تلوار تیار ہوتی ہے، جو مجموعی ایک سو ایک روپے ستتر پیسے کے وار سے عوام کی جیبوں پر وارکیا جارہا ہے انہوں نے وفاقی حکومت سے ٹیکسز کی کمی کا مطالبہ کیا ہے۔