کراچی (جیوڈیسک) وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ملک میں امن قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اور طالبان سے جان بخشی کی منتیں کر کے اپنی جان چھڑانے کی کوشش کر رہی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے وفاقی حکومت کو ملک میں امن قائم کرنے کا مینڈیٹ دیا چاہے وہ مذاکرات کی صورت میں ہو یا پھر کسی اور صورت میں لیکن ملک میں امن نہیں ہو پا رہا، دہشت گردوں کی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں اور معصوم پاکستانیوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر طالبان سے مذاکرات کامیاب ہونے ہوتے تو کب کہ ہو جاتے، وفاقی حکومت طالبان سے جان بخشی کی منتیں کر کے اپنی جان چھڑانے کی کوشش کر رہی ہے۔
وزیراطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے تھر کے قحط زدگان کی امداد کے لئے دعوے تو کئے لیکن وعدے کرنا اور بات ہے اور انہیں پورا کرنا اور بات، وزیراعظم نےانکم سپورٹ پروگرام کے متاثرین کو بھی پیسے دینے کا اعلان کیا تھا لیکن صوبائی حکومت کو وفاق کی جانب سے ایک بھی پیسہ نہیں ملا۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پوری دنیا میں سب سے زیادہ بچوں کی اموات پاکستان میں ہوتی ہیں، روزانہ 600 بچے مر جاتے ہیں، صوبائی اور وفاقی حکومت کو اس پر قابو پانے کے لئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر کوششیں کرنی چاہیئیں۔
ایم کیو ایم کے سندھ حکومت میں شامل ہونے سے متعلق سوال پر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل ہونے کے حوالے سے ایم کیو ایم کے ساتھ مذاکرات کا علم نہیں ہے، خورشید شاہ نے اس حوالے سے جو بیان دیا ہے اس میں کوئی نہ کوئی منطق تو ضرور ہے۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان اللہ خان مروت کا کہنا ہے کہ اگر تھر کے معاملے پر سیاست کرنی ہے تو سندھ اسمبلی میں کی جائے، وفاقی حکومت نے امداد سندھ حکومت کو دے دی تو اس کا اللہ ہی حافظ ہو گا۔