اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت درآمدی بل میں کمی کے ذریعے مہنگی تھرمل بجلی کی پیداوار کا مکمل خاتمہ کرے گی۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے وژن کے مطابق سستی بجلی کی پیداوار کے لئے اقدامات جاری رکھیں گے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو وزارت خزانہ میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں دیامر بھاشا ڈیم کے لئے فنڈز کی فراہمی کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سمیت ہر کوئی دیامر بھاشا یا داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں سے کسی ایک کے بارے میں باتیں کر رہا تھا لیکن موجودہ حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد دونوں ڈیموں پر بیک وقت کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بونجی، پتن، تھاکوٹ، منڈا اور داسو II پراجیکٹ پر بھی کام شروع کرے گی۔ ہم نجی شعبے کو توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیں گے جس کا انہیں مناسب اپ فرنٹ ٹیرف دیا جائے گا۔ انہوں نے چیئرمین واپڈا کو ہدایت کی کہ وہ وزیراعظم حتمی بریفنگ کے لئے اس اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی روشنی میں مکمل تفصیلات تیار کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور استفادہ کریں گے۔
قبل ازیں چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے وزیر خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی پی آئی بی کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کے ماضی کے تجربے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پن بجلی کے منصوبوں کے لئے جن نجی سرمایہ کاروں کا انتخاب کیا گیا وہ شیڈول کے مطابق اپنے مالیاتی معاملات کو حتمی شکل نہیں دے سکے کیونکہ اس حوالے سے طریقہ کار انتہائی پیچیدہ تھا۔
انہوں نے تجویز دی کہ سرکاری اور نجی شراکت کے تحت منصوبوں پر تیزی سے کام آگے بڑھایا جائے۔ اجلاس میں وزارت خزانہ کے مشیر رانا اسد امین اور وزارت خزانہ اور وزارت پانی و بجلی کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔