کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کی جانب سے وفاقی وزیر چودھری نثار اور خواجہ آصف کے الطاف حسین کے حوالے سے دیے گئے حالیہ بیانات کے خلاف کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں میں مظاہرے کئے گئے۔ کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرے میں اراکین رابطہ کمیٹی، اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی سمیت کارکنان نے شرکت کی۔
اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ یہ مظاہرہ وفاقی وزرا کے حالیہ بیانات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ 37 سال سے الطاف حسین کو ایم کیو ایم اور ان کے چاہنے والوں سے دور کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔
ایم کیو ایم پاک فوج کے ساتھ ہے اور ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ رہے گی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ان کے لہجوں میں جو تلخی ہے اس کی وجوہات بھی ہیں۔ وہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہونے والے ٹارگٹڈ آپریشن کے حق میں پہلے بھی تھے اور اب بھی ہیں لیکن اسے غیر جانبدار ہونا چاہیے۔
مظاہرے کے اختتام پر رینجرز کی جانب سے ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار کی گاڑی کو روک لیا گیا تاہم اس کے بعد انہیں جانے دیا۔
ڈاکٹر فاروق ستار کی گاڑی کو روکنے کے خبر کی وجہ سے کارکنان میں تشویش پھیل گئی اور بھگدڑ مچ گئی تاہم کچھ ہی دیر میں صورت حال معمول پر آ گئی۔