اسلام آباد: وفاقی محتسب اسلام آباد نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے طالب علم عتیق الرحمن کی شکایت پر فیصلہ سنادیاجس میں انہوں نے کہاکہ اسلامی یونیورسٹی کے مذکورہ طالب علم کے خلاف غیر منصفانہ فیصلہ کو کاکعدم کیا جاتاہے اور یونیورسٹی کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ مزید تفتیش کے عمل کو روکتے ہوئے طالب علم کو اپنی تعلیمی ڈگری مکمل کرنے کا موقع دیا جائے تاکہ نوجوان طالب علم کا مستقبل محفوظ ہوسکے۔
واضح رہے کہ اسلامی یونیورسٹی نے کلیہ اصول الدین کے طالب علم عتیق الرحمن جو کہ ایم فل اسلامی تاریخ کررہاتھا کو یونیورسٹی میں موجود علمی و عملی اور سیاسی و مذہبی بے اعتدالیوں کو اخبار میں کالم میں شائع کرنے پر مئی میں یونیورسٹی کی ڈسپلن کمیٹی نے اس کا داخلہ خارج کرتے ہوئے اس پر یونیورسٹی کی چاردیواری میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی جس کے نتیجہ میں یونیورسٹی میں چہار طرف طالب علم کی فائل فوٹو آویزاں کی گئی تاکہ یہ یونیورسٹی کی حدود میں داخل نہ ہوسکے۔
جس کے بعد طالب علم نے پاکستان میں غیرقانونی و غیرمنصفانہ سرگرمیوں پر نظررکھنے والے متحرک ادارے وفاقی محتسب کو شکایت درج کرائی کہ اس کے خلاف یکطرفہ طور پر اس کے مئوقف کو سنے بغیر فیصلہ کیا گیا تھا لہذا محتسب انصاف کی فراہمی میں اپنا کردار اداکرے ۔جس کے نتیجہ میں وفاقی محتسب نے طالب علم (شکایت کندہ) اور یونیورسٹی دونوں کے مئوقف کو سناجس کے بعد گذشتہ روز وفاقی محتسب نے فیصلہ کا نوٹیفیکشن جاری کردیا جس میں درج کیا گیا کہ یونیورسٹی کے غیر منصفانہ فیصلے کو کالعدم کیا جاتاہے اور مزید تفتیشی عمل سے بھی روکا جاتاہے ۔تاہم نوٹیفکیشن میں یہ بھی درج کیا گیا کہ اگر اس فیصلہ پر جانبین کو تحفظات ہوں تو دوبارہ وفاقی محتسب سے رجوع کرسکتے ہیں۔