سپریم کورٹ (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے وفاقی محتسب کے تقرر کیس میں سلمان فاروقی کی تعیناتی کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔ چیف جسٹس کہتے ہیں کہ سلمان فاروقی کو وضاحت کے لئے عدالت پیش ہونا ہوگا۔
سپریم کورٹ میں وفاقی محتسب سلمان فاروقی کی تقرری کے خلاف مقدمہ سنا گیا۔ سلمان فاروقی کے وکیل وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ بیس مارچ کو پارلیمنٹ نے قانون بنایا۔ اکیس مارچ کو صدر نے سلمان فاروقی کو اضافی چارج دینے کے لئے قانون میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کردیا۔
جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے کہ صدارتی آرڈیننس پارلیمنٹ کے منہ پر طمانچہ ہے۔ یہ پارلیمنٹ کی بے توقیری ہے کہ اسکے قانون سازی کا اختیار کم تر کیا جائے۔ جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے کہ صدارتی آرڈیننس اس لیے آیا کہ سلمان فاروقی صدر کے سیکریٹری بھی رہیں اور وفاقی محتسب کا عہدہ بھی رہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ صدر نے قانون میں ترمیم ایک شخص کو فائدہ پہنچانے کیلئے کی۔ سلمان فاروقی کو وضاحت کے لیے خود آنا ہوگا۔ وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ سلمان فاروقی کی اہلیہ شدید علیل اور بیرون ملک زیر علاج ہیں۔ سلمان فاروقی کو پاکستان پہنچنے کے لئے مناسب وقت دیا جائے۔
سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو سلمان فاروقی کے تقرر سے متعلق تمام ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت ریکارڈ کا جائزہ لے گی۔ یہ تقرر کن تاریخوں پر ہوا اسکی تحقیقات ایف آئی اے کرے گی۔ مقدمے کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی گئی۔