کراچی : معروف مذہبی اسکالر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے صوبائی بجٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وفاق کی طرح صوبائی حکومت کا بجٹ بھی مایوس کن ہے، عوام کو نظر انداز کرکے ریلیف سرمایہ داروں اور وڈیروں کو دیاگیاہے، 13 ہزار سے گھر نہیں چل سکتا۔
روٹی کپڑااورمکان کانعرہ لگاکرایک عرصہ سے ووٹ لینے والی پی پی حکومت نے غریب عوام کے منہ سے نوالہ بھی چھین لیا، ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ وفاق کی طرح صوبائی حکومت نے بھی بجٹ میں غریب کے منہ کا نوالہ چھین کر وڈیروں ،سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کو کھلانے کی کوشش کی ہے۔
صحت، تعلیم، زراعت اورصنعت ودیگر بنیادی شعبوںکی ترقی کو نظر انداز کیا گیا ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہیں صرف 10 فیصد اضافہ کیا گیاہے ،جوکہ مہنگائی کی شرح کے اعتبار بہت کم ہے اسلئے اس اضافے کو عوام مسترد کرتی ہے،انہوں نے مطالبہ کیاکہ حکومت بجٹ پر نظر ثانی کرے، اس بجٹ کے نتیجے میں صرف امیر کو ترقی ملے گی،غربت کاگراف بڑھے گا اور غریب غربت کی لکیرسے بھی نیچے زندگی گزارنے پرمجبورہوجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں 60فیصد سے زائد غریب ہیں جن میں سے اکثر غربت کی لیکر سے نیچے زندگی گذارنے پر مجبور ہیں،ملک میںدہشت گردی کے بعدسب سے بڑمسئلہ غربت وبے روزگاری ہے، اس کے باوجود بجٹ میں غریب کو نظرانداز کرنا عوام کے معاشی قتل کے مترادف ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔