کراچی (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق صولت مرزا سے تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ ملنے کے بعد اعلیٰ سطح پر مشاورت کی گئی۔ وفاقی حکومت نے مشاورت کے بعد صولت مرزا کی پھانسی میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت صولت مرزا کو 12 مئی کو پھانسی دینے کے لیے بلیک وارنٹ بھی جاری کر چکی ہے۔ خیال رہے کہ صولت مرزا نے رواں برس 18 مارچ کو اپنی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد سے چند گھنٹے قبل نشر کئے گئے ویڈیو بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سمیت جماعت کی اہم قیادت پر سنگین الزامات عائد کئے تھے۔
یہ انٹرویو سامنے آنے کے بعد ان کی سزائے موت پر عمل درآمد 30 اپریل تک کے لئے روک دیا گیا تھا اور وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو صولت مرزا کے بیان کی روشنی میں جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی۔
گزشتہ دنوں پولیس اور خفیہ اداروں کے افسران کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے مچھ جیل میں قید متحدہ قومی موومنٹ کے سابق کارکن صولت مرزا سے تفتیش کی۔ واضح رہے کہ صولت مرزا کو 1999ء میں سزائے موت دی گئی تھی۔