کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم سے جامعہ بنوریہ عالمیہ میں وفاقی اردو ینورسٹی کے MA، ایم فل میں زیر تعلیم مختلف دینی مدارس کے طلبہ نے ملاقات کی اور وفاقی اردو ینورسٹی میں زیر تعلیم مدارس کے طلبہ کے معاملات سے آگاہ کیا اور اس موقع پر طلبہ نے کہاکہ وفاقی اردویونیورسٹی میں کچھ تعلیم دشمن عناصر کی جانب سے وائس چانسلر کے خلاف بلاوجہ بلاجواز مہم جوئی کی جارہی ہے۔
جس کے باعث طلبہ میں تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے، طلبہ کرام کا کہنا تھاکہ ڈاکٹر محمد قیصر وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی وفاقی اردو یونیورسٹی کے تعلیمی ماحول کو خراب کررہے ہیں۔اس موقع پر مفتی محمد نعیم نے طلبہ سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ وفاقی اردوینورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال ایک قابل اعتماد شخصیت ہیں ان کی علمی اور تحقیقاتی خدمات قابل تحسین ہیں،جن کاہرسطح پراعتراف بھی کیاجاچکاہے،ان کے خلاف سازشیں کرکے یونیورسٹی کے تعلیمی ماحول کو خراب کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
مفتی محمد نعیم نے کہاکہ وفاقی اردویونیورسٹی سے منسلک تمام دینی اداروں کاوہ جمعرات 9اپریل کو اجلاس طلب کریں گے جس میں ان طلبہ کی جانب سے بتائی گئی تمام پرباتوں پر غور کیاجائے گااور اس کو جلدحل کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس موقع پر طلبہ کا کہناتھا کہ جان بوجھ کر کچھ مفاد پرست عناصر اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفراقبال کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں ،پروفیسرڈاکٹر ظفراقبال دینی مدارس اور طلبہ کے محسن ہیں، ان کے خلاف اس طرح کی مہم جوئی درست نہیں،اگران پرکوئی الزامات ہیں توان کی تحقیقات ضرورہونی چاہیے تاہم نان ایشوزپراپنے مفادات حاصل کرنے کی کوشش میںیونیورسٹی کے ماحول کوخراب کرنے اور طلبہ کا نقصان کرنے سے اجتناب کیاجائے۔
اس بات کامخالفین بھی اعتراف کرتے ہیں کہ ڈاکٹر ظفر اقبال نے وفاقی اردو یونیورسٹی کی گرتی ساکھ کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے،ن کے خلاف غیر آئینی غیرقانونی حربے استعمال کرکے یونیورسٹی کے تعلیمی ماحول میں خرابی کا باعث بننے والے عناصرتحمل سے کام لیں۔انھوں نے کہاکہ ہم گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فی الفور وفاقی اردو یونیورسٹی کے تعلیمی ماحول کو خراب کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں اوراگرطلبہ کی شکایات درست ہیں تو وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر محمد قیصر کو وفاقی اردو یونیورسٹی کے معاملات میں مداخلت سے باز رکھا جائے۔