کراچی ( اسٹاف رپورٹر) چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کرنے کی پالیسی کے باعث ہی تعصب و لسانیت کے ساتھ عسکریت پسندی اور دہشتگردی کے ناسور نے جنم لیا ہے جبکہ موجودہ حکومت امتیازی پالیسی اس ناسور کو مزید تقویت دینے کا باعث بنے گی۔
محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد وچیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ 40وفاقی سیکریٹریز میں سے صرف ایک کا تعلق سندھ سے ہے جبکہ اسپیشل سلیکشن بورڈ کی بلوچستان کے افسران کو گریڈ 22 میں ترقی نہ دینے کی پالیسی کے بلوچستان اپنے اس حق سے محروم ہے جس سے بلوچ عوام کے احساس محرومی میں اضافہ ہورہا ہے جو یقینا قومی مفاد کیلئے خوش آئند نہیں ہے۔
امیر پٹی نے کہا کہ محب وطن روشن پاکستان پارٹی عوامی مینڈیٹ سے اقتدار میں آکرملک سے صوبائیت و لسانیت اور استحصال و محرومی کے خاتمے کیلئے خودمختار ڈویژنل کونسلوں کے ذریعے مقامی خود مختاری قائم کرکے ہر علاقے کے عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلے خود کرنے کا اختیار دے گی تاکہ پاکستان کے ہر خطے کے عوام کو یکساں حقوق اور ترقی کے یکساں مواقع ملیں اور حب الوطنی و یکجہتی کے فروغ کے ذریعے دہشتگردی و عسکریت پسندی کا خاتمہ کیا جاسکے۔