پشاور (جیوڈیسک) خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور کے تاجروں کو تحفظ دینے کیلئے وفاقی حکومت سے رینجر تعینات کرنے کامطالبہ کر دیا۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کہتے ہیں کہ تاجروں کو 98 فیصد فون کالز افغان نمبروں سے موصول ہو رہی ہیں۔
بھتہ خوری خیبرپختونخوا حکومت کیلئے درد سر بن گئی۔ تاجروں کو تحفظ دینے میں ناکامی پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے وفاقی حکومت کو پشاور میں رینجرز تعینات کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی جانب سے وفاقی وزیر داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بھتہ خوری کیلئے 98 فیصد کالز افغانستان سے کی جا رہی ہیں۔
وفاقی حکومت بھتہ خوری کا معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھائے۔ خط میں پشاور میں رینجر کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ فہرست کے مطابق افغانستان کے مختلف علاقوں کے 276 نمبروں سے حالیہ دنوں میں تاجروں کو ٹیلی فون کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے مطابق انہوں نے یہ معاملہ افغان سفیر کے ساتھ بھی اٹھایا ہے۔ بھتہ خوری کے واقعات میں اضافے کے باعث تاجر برادری بھی شدید پریشانی میں مبتلا ہے۔ صوبائی حکومت پر تاجروں کی جانب سے بھی رینجرز کی تعیناتی کیلئے دباو ڈالا جا رہا ہے۔