اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاق اور سندھ کے درمیان 3 ارب روپے سے زائد ٹیکس کی رقم صوبائی حکومت کے اکاونٹ میں منتقل نہ کرنے کا تنازعہ طول پکڑ گیا ہے۔
وزیراعلی سندھ نے وزیراعظم کو مداخلت کرنے کی درخواست کر دی ہے اور اس حوالے سے سندھ حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے سندھ کے 3 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس واپس نہ کرنے پر وزیر اعظم کو تحریری طور پرشکایت کردی ہے۔
’’دستیاب دستاویز کے مطابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی طرف سے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو لیٹر لکھا گیا ہے جس میں سندھ ریونیو بورڈ کی طرف سے ٹیکس کی رقم واپس لینے کے لیے ایف بی آرکو لکھے جانے والے بار بار لیٹرزکا حوالہ دیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق اپنے خط میں وزیر اعلی سندھ نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے کہا ہے کہ وہ ایک اہم مسئلہ کی طرف توجہ دلانا چاہتے ہیں، سندھ کے ٹیکس دہندگان کی طرف سے صوبائی ٹیکس کی مد میں 3 ارب 8 کروڑ 90 لاکھ 334 روپے غلطی سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے اکائونٹس میں جمع کرائے گئے اور اس کے بارے میں سافٹ کاپی اور ہارڈ کاپی کی صورت میں تمام تر تفصیلات ثبوت کے ساتھ متعدد مرتبہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوائی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ سندھ ریونیو بورڈ کی طرف سے ایف بی آر کو یاددہانی کے بے شمار لیٹر لکھے گئے اور سندھ ریونیو بورڈ کے چیئرمین کی طرف سے وفاقی سیکریٹری خزانہ ڈویژن کو ذاتی طور پر بھی ریمائنڈر بھجوائے گئے جبکہ فنانس ڈویژن سندھ کی طرف سے بھی وفاق کو متعدد مرتبہ خطوط لکھے جاچکے ہیں مگر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سندھ کے صوبائی ٹیکس کی یہ رقم سندھ حکومت کے اکائونٹ میں منتقل نہیں کی جس کے باعث سندھ حکومت کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
وزیراعلی سندھ نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ وفاقی وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو ہدایات جاری کریں کہ وہ سندھ حکومت کے ٹیکس کی یہ رقم رواں مالی سال 2013-14 کے ختم ہونے سے پہلے سندھ حکومت کو منتقل کریں تاکہ سندھ حکومت اپنی مالی ضروریات پوری کرسکے۔