پشاور (جیوڈیسک) خیبرپختونخوا میں تعلیمی ایمرجنسی کے باوجود فیسوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے جس کے خلاف پشاور یونیورسٹی اور کالجز کے طلبہ سراپا احتجاج بن گئے۔
طلبہ نے پشاور پریس کلب کے باہر اپنے مطالبات کے حق میں صدائے احتجاج بلند کی۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر شیر شاہ سوری روڈ کو ٹریفک کیلئے بلاک کر دیا۔ اس دوران آگ لگنے سے دو طالبعلم بھی جھلس گئے جنہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دونوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
احتجاجی طلبہ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ فیسیوں میں اضافہ کرکے غریب طلبہ پر تعلیم کے دروازے بند کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے دھمکی دی کہ مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گیا۔ طلبہ نے گورنر خیبر پختونخوا سے فیسوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔