فراری کمانڈر ولی محمد مسوانی اور وڈیرہ عبداللہ مسوانی بگٹی نے 38 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیئے

سبی (محمد طاہر عباس) فراری کمانڈر ولی محمد مسوانی اوروڈیرہ عبداللہ مسوانی بگٹی نے 38 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیئے، کلاشنکوف، ایس ایم جی، تھری ناٹ تھری رائفلز سمیت ہزاروں رائونڈز بھی جمع کرائے، ہتھیار ڈال کر مذاحمت کاروں نے قومی دھارئے میں شامل ہونے والوں کا قرآن پاک پر عہد، حکومت ہتھیار ڈالنے والوں کو تمام بنیادی سہولیات اور ان کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائے ،کمانڈنٹ ایف سی کرنل احسن رضا زیدی، تفصیلات کے مطابق سبی ڈویژن کے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی سے تعلق رکھنے والے فراری کمانڈر ولی محمد مسوانی بگٹی اور وڈیرہ عبداللہ خان مسوانی بگٹی نے اپنے 38 ساتھیوں سمیت ایف سی ہیڈ کوآرٹر میں کمانڈنٹ ایف سی کرنل احسن رضا زیدی کے سامنے ہتھیار ڈال کر قومی دھارئے میں شامل ہونے کا عہد کیا

اس موقع پر کمشنر سبی ڈویژن غلام علی بلوچ،ڈپٹی کمشنر سبی سہیل الرحمن بلوچ ،ڈی پی او سبی انور کھیتران،وڈیرہ جلال خان کلپر بگٹی سمیت دیگر سول و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موجود تھے ،قبل ازیں ہتھیار ڈالنے والے فراریوں نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر قومی دھارئے میں شامل ہونے اور ملک وقوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے کردار ادا کرنے کا عہد کیا ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈنٹ ایف سی کرنل احسن رضا زیدی نے کہا کہ ہتیھارڈالنے والوں نے نفرتوں کو چھوڑ کر محبتوں کا پیغام لے کر قومی دھارئے میں شامل ہوئے ہیں جو انتہائی خوش آئند بات ہے جو ہماری موجودہ کامیابی میں مقامی قبائل اور سیکورٹی فورسز سمیت حساس اداروں کی کاوشوں کا ثمر ہے

انہوں نے کہاکہ ہتھیار ڈالنے والے پاکستانی ہیں جو بھٹکے ہوئے تھے لیکن ہتھیار ڈالنے کے بعد ان تمام افراد تک تعلیم ،صحت سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کو حکومت یقینی بنائے اور احساس محرومی ختم کیا جائے،جبکہ ہتھیار ڈالنے والوں کی بحالی کے لیے ان کے نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرکے ان کے لیے روزگار کے دروازئے کھولنے ہوں گے اور معاشرئے میں ان کے معیار زندگی کو بلند بناکر ملک کا کارآمد شہری بنانا ناگزیر ہے

انہوں نے کہا کہ دیگر پہاڑوں پر بیٹھے فراریوں سے بھی بات چیت ہونی چاہیے تاکہ وہ بھی قومی دھارئے میں شامل ہوکر ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں ،دریں اثناء ہتھیار ڈالنے والوں میں نقدی اور راشن بھی تقسیم کیا گیا،قبل ازیں وڈیرہ عبداللہ مسوانی بگٹی نے اپنے علاقے کے مسائل سے مقامی انتظامیہ اور فورسز کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم بے شمار مسائل کا شکارہیں اور ہمارئے بعض لوگ تاحال لاپتہ ہیں اور ہمیں قومی دھارئے میں شامل ہونے کے بعد بنیادی سہولیاست تحفظ اور نوجونوں کو روزگار فراہم کیا جائے۔

News

News