کس قدر ہیں تلخیاں حقیقتوں کے نگر میں

کس قدرہیں تلخیاں حقیقتوں کے نگر میں
کس طرح سے سنبھلیں اس انجانی ڈگرمیں
ہرموڈ ہے نیا اور مشکلیں بھی ہیں نئی
دل ہے کہ مبتلا ،خوابوں کے سحر میں
ہربارکرتے ہیں ہم اعتبار واہ رے سادگی
ہربار چھوڑ جاتے ہیں وہ اندھیری دہر میں
کوئی تو ہے وجہ توتجھ سے الفت ہمیں
کبھی بھولے سے تو سوچتا ہوگا ہمیں کسی پہرمیں
نہ کریں تمہیں تنگ نہ کریں تمہارا پیچھا ؟؟
خدارا اتنا تو نہ کرو اضافہ اپنے مہرمیں

Sad

Sad

رویحہ رائے اوکاڑہ