کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز سندھ کی بھی شرکت۔ کراچی میں جاری آپریشن سمیت قومی ایکشن پلان سے متعلق معاملات پر غور کیا گیا۔ رینجرز کے ٹارگٹڈ آپریشن پر بریفنگ بھی دی گئی۔
اجلاس کے بعد سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا آج اجلاس میں سندھ کے سکون کے دشمن مایوس ہوئے اور سارے ادارے اجلاس میں اکٹھے تھے۔
پروپگنڈا کرنے والوں کو کوئی نہیں روک سکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا چند ہفتوں میں 10 ملٹری کورٹس کام شروع کر دیں گی۔ کور کمانڈر کراچی نے 10 ملٹری کورٹس کی جگہ دینے کا کہا ہے۔ 25 کیسز ملٹری کورٹ بھیجے گئے ہیں جن میں سے تین کیسز پر کام شروع ہو گیا ہے۔
گواہوں کے تحفظ کے لیے سیف ہاؤسز اور فورس بنائے جائی گی۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا مجرموں کے ماسٹر مائنڈ کا پیچھا کیا جائے گا اور گھیرا تنگ ہو گا۔
اپیکس کمیٹی میں پراسیکیوشن کا بھی جائزہ لیا گیا ہے اور قانون سازی کھڑے پانی کی طرح نہیں حالات کے مطابق قانون سازی کی جاتی ہے۔ مشیر اطلاعات نے کہا اجلاس میں اپیکس کمیٹی میں تمام اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ہے اور ایجنسیوں نے بھی اپنی رپورٹ دی ہے۔