لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) جہانگیر ترین کے 14، ان کے بیٹے علی ترین کے 21 اور ان کی اہلیہ کا ایک اکاؤنٹ منجمد کر دیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چینی سٹہ مافیا اور جے ڈبلیو کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنما اور چینی اسکینڈل میں نامزد ملزم جہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے 36 اکاؤنٹس منجمد کردیئے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جہانگیر ترین نے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو عشائیے پر مدعو کرلیا ذرائع کے مطابق اکاونٹس ایف آئی اے لاہور کی درخواست پر منجمد کئے گئے، اور منجمد کئے گئے اکاؤنٹس میں جہانگیر ترین کے 14، ان کی اہلیہ کا ایک اور ان کے بیٹے علی ترین کے 21 اکاؤنٹس شامل ہیں، جن میں کروڑوں روپے کی رقم موجود ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ 9 سرکاری اور نجی بنکوں نے جہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے 36 اکاونٹس منجمد کئے ہیں، جن میں 4 امریکی ڈالرز، 2 برطانوی پاونڈز اور 30 پاکستانی کرنسی کے اکاؤنٹس ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جہانگیر ترین کے بیٹے علی خان ترین چینی اسکینڈل میں ایف آئی اے لاہور میں آج صبح ساڑھے 10 بجے پیش ہوئے، اور انہوں نے ڈیڑھ گھنٹہ تک ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیم کے سوالوں کے جواب دیے۔ ذرائع نے بتایا کہ علی خان ترین سے 4 ارب کے مالیاتی فراڈ سے متعلق پانچ سوالات کے جوابات مانگے گئے تھے۔
دوسری جانب چینی بحران اسکینڈل میں جہانگیر ترین کو بھی ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے 2 کیسوں میں طلب کررکھا تھا، جہانگیر ترین ایک گھنٹے تک ایف آئی اے آفس میں موجود رہے اور ایف آئی اے کے سوالات کے جواب دے کر واپس روانہ ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کو طلبی کے نوٹس میں بھجوائے گئے سوالات کے جواب اور چینی کی خریدوفروخت کے حوالے سے ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی، اور نوٹس میں کہا گیا تھا کہ اس ٹرانزکشن سے جہانگیر ترین کو شیئر ہولڈ کی قیمت پر فائدہ ہوا، جہانگیر ترین کو بھجوائے گے نوٹس میں پوچھا گیا کہ گنے کے کاروبار کو خود سے طے کردہ قیمت 4.85 ارب روپے میں بیچا، ایسا کیوں کیا؟۔