لاڑکانہ (جیوڈیسک) پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ ایف آئی اے اور نیب کو ملا کر ایک ادارہ بنانا چاہئے۔ الگ الگ کام کرنے سے کام متاثر ہوتے ہیں، اللہ ایسا دن نہ دکھائے کہ نیب اینٹی کرپشن پر چھاپے مارے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین کی بہت سی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ نشان شیر ہے اور شیر بچے دے یا انڈے؟ کیا کریں۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی طبیعت خراب ہے ان کے لئے دعا کی جائے۔ طبیعت خراب ہونے کے باعث وہ وطن واپس نہیں آ رہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خواب اور خواہش ہے کہ پورے ملک میں ترقی ہو، سندھ میں بھی ترقی ہو رہی ہے لیکن ہم وفاق کی طرح ترقی کا واویلا نہیں کر رہے، جہاں اپوزیشن مضبوط نہیں ہو گی وہاں حکومت صحیح کام نہیں کر سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مردم شماری فوج، رینجرز اور پولیس کے ساتھ ہونی چاہئے، مردم شماری میں توسیع کرنا بددیانتی ہو گی، ہمارے حکومتی دور میں سوات آپریشن، سیلاب اور این ایف سی ایوارڈ کے معاملے اور مسائل تھے جن کی وجہ سے مردم شماری نہ کرا سکے۔ سندھ میں مردم شماری کے حوالے سے جو بھی جائز اعتراضات ہیں ان کو حل کیا جائے، سندھ کے لوگوں کو کوئی اقلیت میں تبدیل نہیں کر سکتا۔