تحریر : وقار انساء روشنی اندھیرے اور سردی گرمی کے تصور سے مبرا یورپ کی تھکا دینے والی زندگی جہاں انسان گھڑی کی ٹک ٹک کے ساتھ چلتا ہے شب وروز کی دوڑ دھوپ اور لگی بندھی روٹین لائف کام کرنے والے لوگ ہوں یا طالبعلم صبح سویرے اپنے کاموں پر رواں دواں نظر آتے ہیں ایسے میں خواہش ہوتی ہے ذہنی ترو تازگی کی جو تھکے ہوئے ذہنوں کو تراوٹ دے – ذہن کو ہلکا پھلکا کردے اور لگی بندھی روٹین کے جھمیلوں سے آزاد کر کے ذہنی آسودگی دے- اس کے لئے ہر ایک کی اپنی پسند ہوتی ہے کچھ لوگ موسیقی سے دل بہلاتے ہیں اور کچھ کو کلام سننا اچھا لگتا ہے کچھ گپ شپ کو فوقیت دیتے ہیں تو کچھ رنگا رنگ پکوان سے محظوظ ہوتے ہیں رنگا رنگ ملبوسات جیولری فیشن شو ٹیبلو اگر اپ کی توجہ اپنی طرف مبذول کرتے ہیں تو پھر آئیے پاکستانی میلے میں جہاں دھنک کے یہ سب رنگ آپ کو ایک ساتھ ملیں گے جی بالکل ایسا ہی اہتمام کیا ہے پاکستانی میلے کے انعقاد نے جو پاکستانی سفارتخانے کے زیر اہتمام منعقد کیا جا رہا ہے۔
اس وقت فرانس میں میلے کی تیاریاں بام عروج پر ہیں-یہ اپنی نوعیت کا پہلا میلہ منعقد کیا جا رہا ہے جس میں تفریح طبع کا مکمل انتظام ہے۔
میلے کا تصور برصغیر کی تاریخ میں بھی تھا اور پاکستان میں بھی ہے لیکن جب دوسرے ملکوں میں اپنی ثقافت اور تہذیب کو روشناس کروایا جاتا ہے تو میلے کالطف دوبالا ہو جاتا ہے کیونکہ پاکستانی کمیونٹی کے علاوہ دوسرے لوگوں کو بھی پاکستان کی ثقافت اور تہذیب نظر آتی ہے۔
پاکستانی کہیں پر بھی ہوں ان کے دل کا ہر تار اپنے پیارے وطن سے جڑا ہے اور وطن کے تہوار اور پروگرام ان کی روح کو تازہ کر دیتے ہیں-۔
پاکستانی میلے میں کھانے پینے کے مختلف سٹالز ہوں گے جس سے حاضرین لطف اٹھاتے رہیں گے اس کے علاوہ پاکستانی ملبوسات بھی ہوں گے رنگا رنگ پروگرام ملی نغمے ٹیبلو بھی پیش کئے جائیں گے پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں کے خیالات سننے اور جاننے کو ملیں گے اور دلچسپ گپ شپ سے بھی محظوظ ہوں گے۔
اہل ہنر اور اہل قلم کا حسین امتزاج آپ کو اس میلے میں نظر آئے گا جو دیار غیر میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے ملک کا نام روشن کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں -شعبہ ادب سے تعلق رکھنے والے اپنے خیالات ومحسوسات کو زبان دیں گے ہر خوبصورت جذبہ دلکش بننے کے لئے اظہار کا متقاضی ہوتا ہے اپنے الفاظ کی مہکتی خوشبو سامعین تک پہنچائیں گیجو یقینی طور پر لوگوں کی دلچسپی کو مرکوز رکھنے کا سبب ہو گا۔
میوزک کا پروگرام بھی اس کا حصہ ہے وطن عزیز سے آئے ہوئیگلوکار جواد احمد اپنی آواز سے میلے میں جادو جگائیں گے اس لئے ضروری ہے کہ بحثیت پاکستانی کے سب نہ صرف خود شریک ہوں بلکہ دوسری کمیونٹی کے لوگوں کو بھی مدعو کریں اور پروگرام کو کامیاب بنائیں -سفیر پاکستان جناب معین الحق کے دور ملازمت میں اتنے بڑے میلے کا اہتمام ہو رہا ہے اور یہ سب کی تفریح طبع کے لئے کیا جا رہا ہے اس لئے اپنی بساط بھر اس میں بھر پور حصہ لیں تاکہ آئندہ بھی اس طرح کے پروگرام ہوتے رہیں۔
خواتین اور بچیوں کے لئے یہ بڑا اچھا موقع ہے گھر کے چولہے چوکے سے ایک دن کی آزادی حاصل کریں اپنیجیون ساتھی اور بچوں کے ہمراہ گھر کی فکر سے وقتی طور پر آزاد ہو کر آئیے- اس سے قبل شاہ بانو میر ادب اکیڈمی کے زیر اہتمام منعقد کئے گئے میلے میں اپنی نظم کے کچھ اشعار لکھوں گی۔
میں تے اج اے میلے جانڑاں کہار میں نئی جے کج وی پکانڑاں چنگا ای اے میلے جائے جا کے اوتھوں کجھ کھا پی آئیے کہار دے رولے مکدے نئی جی چہاڑو پہانڈے چھٹدے نئی جی اینج وی جیوندیاں تھک گئی آں میں کلہیاں رہ رہ اک گئی آں میں