نیویارک سٹی (جیوڈیسک) فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے سابق اہلکارچک بلیزر نے اعتراف کیا ہے کہ ایگزیکٹیو کمیٹی کے ارکان نے 2010 میں جنوبی افریقا کو عالمی کپ کی میزبانی کے لیے رشوت لی تھی۔
امریکی اخبار “دی امریکن” کے مطابق امریکی استغاثہ نے گذشتہ ہفتے فٹبال میں مجرمانہ تحقیقات شروع کی تھیں اور اس کے تحت 14 ملزمان پر ریکٹیئرنگ اور غیر قانونی طور پر پیسے کے لین دین کے الزمات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی ان میں سے فیفا کے 7 جونیئر اہلکاروں کے علاوہ 2 نائب صدور بھی شامل ہیں جب کہ 14 ملزمان کے گروپ میں سے 7 کو سوئٹزرلینڈ میں گرفتار کیا گیا تھا۔
چک بلیزر کا کہنا ہے کہ 2004 اور 2011 میں انہوں نے اور فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے دیگر ارکان نے 2010 کے عالمی کپ کی میزبانی کے لیے جنوبی افریقا کے انتخاب کے لیے رشوت لینے کی حامی بھری تھی جب کہ امریکا کے محکمہ انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ فیفا عہدیداروں کو 24 سال کے عرصے میں 90 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی رشوت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ چک بلیزر1990 سے 2001 تک فیفا کی شمالی اور وسطی امریکا اور کیریبیئن ریجین کے دوسرے اہم ترین عہدیدار رہے تھے اور وہ 1997 سے 2013 تک فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن بھی رہے تھے۔