ممبئی (جیوڈیسک) بالی وڈ کے سینئر اداکار امیتابھ بچن نے انکشاف کیا ہے کہ فلم قلی کے سیٹ پر زخمی ہونے کے بعد وہ ہیپا ٹائٹس بی کا شکار ہو گئے تھے ، اور اس وقت ان کے جگر کا صرف 25 فیصد حصہ تندرست ہے ، باقی کا 75 فیصد اس موذی وائرس کی نذر ہو چکا ہے۔
میگا سٹارکا کہنا ہے کہ سوشل ایشوز اور صحت پر دستاویزی فلمیں تیار کرنا آسان ہے اور اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ 73 سالہ اداکار کا کہنا ہے اگرچہ اس طرح کی بالی وڈ میں بھی فلمیں بنتی ہیں لیکن وہ زیادہ بزنس نہیں کر پاتیں۔
اس سے پہلے ”پھر ملیں گے “ نام کی فلم ایچ آئی وی وائرس پر بن چکی ہے ، جس میں سلمان خان ، شلپا شیٹی اور ابھیشیک بچن تھے ، لیکن باکس آفس پر وہ فلم کامیاب نہ ہو سکی۔
ہیپا ٹائٹس بی کے بارے وہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں ، تا ہم ان کا لیورکافی خراب ہو چکا ہے۔
فلم قلی کی شوٹنگ کے دوران 1983 میں زخمی ہوا تھا ، ہسپتال میں علاج کے دوران کئی لوگ خون دینے کے لئے آئے ، جن میں ایک کے خون میں یہ وائرس تھا۔ اس کا پتہ تا ہم 18سال بعد 2000 میں چلا کہ مجھے ہیپا ٹائٹس بی ہے۔ آج میں وہ انسان ہوں جو صرف 25 فیصد جگر کے ساتھ زندہ ہے۔