لاہور (جیوڈیسک) پاکستانی فلم میکر انٹرنیشنل مارکیٹ کو سامنے رکھ کر فلمیں بنا رہے ہیں، کوئی بھی پروجیکٹ سائن کرنے سے پہلے اپنا کردار دیکھتی ہوں، ’’ہجرت‘‘ میں میرے آئٹم سانگ کو پسند کیا گیا۔
ان خیالات کا اظہار اداکارہ ثنا نے انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں فلم انڈسٹری ناقص پلاننگ کی وجہ سے زبوں حالی کا شکار ہوئی، جس سے فلم انڈسٹری کے مختلف شعبوں سے وابستہ سیکڑوں تکنیک کار، ایکسٹرا فنکار بیروزگار ہوئے۔ اب جب فلم انڈسٹری کا ایک بار پھر بحالی کا سفر شروع ہو چکا ہے تو اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی خامیوں اور کوتاہیوں کا ازالہ کرتے ہوئے منصوبہ بندی کریں تاکہ ہماری فلمیں بھی بولی وڈ اور ہولی وڈ کی طرح پوری دنیا میں نمائش ہوسکیں۔ انھوں نے کہا کہ فلم انڈسٹری کی بحالی سے سب کا حوصلہ بڑھ گیا ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ ہماری فلمیں بین الاقوامی مارکیٹ میں ریلیز ہو رہی ہیں مگر اس کا دائرہ کار بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اداکارہ ثنا نے کہا کہ فلم انڈسٹری سے میرا اٹوٹ رشتہ ہے جس کی بحالی اور بہتری کے لیے میری خدمات حاضر ہیں، نئے لوگوں کے ساتھ کام کرکے اچھا لگ رہا ہے ان میں کچھ کر گزرنے کا جذبہ ہے۔
اس جذبے کی ہمیں قدر کرنی چاہیے کیونکہ اگر یہ حوصلہ نہ کرتے تو شاید ہمارے سینماؤں میں آج صرف بھارتی فلمیں ہی نمائش ہو رہی ہوتیں۔ ایک سوال کے جواب میں اداکارہ ثنا نے کہا کہ ’’ہجرت‘‘ میں میرے آئٹم سانگ کو جس کسی نے بھی دیکھا انھوں نے میری پرفارمنس کو سراہا، سوشل میڈیا پر تو اس حوالے سے مبارکباد کی بے شمار ای میلز اور پیغامات روزانہ آرہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میری دو فلمیں ’’زہر عشق‘‘ اور ’’راستہ‘‘ تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ ان دونوں فلموں میں اہم کردار کر رہی ہوں۔ میری کوشش ہے کہ ٹی وی اور فلم دونوں میڈیمز میں منفرد انداز کے کرداروں میں دکھائی دوں اسی لیے کرداروں کے انتخاب سوچ سمجھ کر کرتی ہوں۔