وفاق ایوان ہائے صنعت وتجارت کے صدر زبیر احمد ملک نے کہا ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں سیلز ٹیکس میں ایک فیصد اضافہ ملک میں مہنگائی بڑھائے گا۔ مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں لانا ممکن نظر نہیں آرہا، بجٹ میں ہماری کئی تجاویز شامل نہیں کی گئی۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے درخواست کرتے ہیں کہ فیڈریشن ہاوس کے نمائندوں سے ملاقات کرکے بجٹ میں موجود خامیاں درست کریں فیڈریشن ہاوس کراچی میں رزائع کو بعد ازاں بجٹ بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کو بس سرخی پاڈر لگا کر پیش کردیا گیا، گزشتہ بجٹ میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا کہا گیا تھا جو مرحلہ وار واپس لائی جارہی ہے۔
ایگری کلچر کے شعبہ پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا جارہا جو منافع بخش شعبہ ہے،پارلیمنٹ میں ایک لابی ٹیکس نیٹ بڑھانے میں رکاوٹ بنی ہے، بجٹ میں انرجی سیکٹر میں دو سو پچیس ارب روپے مختص کردئے گئے پر بتایا نہیں کہاں سے ائیں گے، چائنا کا تئیس ارب روپے کا پاور پلانٹ صرف این او سی نہ ہونے کی وجہ سے پورٹ پر پڑے پڑے ستاون ارب روپے کا ہوگیا ۔
انہوں نے کہا کہ ایس اراو بیک ڈورکرپشن کا راستہ ہے ،ایس اراو پارلیمنٹ میں بحث کے بعد جاری ہونے چایئئے، ریلوئے میں چونتیس ارب روپے سے تنخواہوں کی ادائیگی ہوتی ہے اکتیس ارب مختص کرکے کیسے ریلوے نظام بہتر ہوگا، پنشنر کو قدرے ریلیف پر عام سیلری کلاس کو کوئی ریلیف نہیں ملا، انڈسٹری سیکٹر کو ریلیف نہیں دیا گیا مشینوں کی درامدتی رعائتوں کو مذید کم کردیا گیا، بریفنگ کے دوران دیگر تاجر نمائندوں کا کہنا تھا کہ بجٹ سے امیر طبقہ مزید امیر اور غریب طبقہ مزید غریب ہوگا، ٹیکس چوروں ،بجلی و گیس چوروں کی روک تھام کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔