اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے رواں مالی سال کا قومی اقتصادی سروے پیش کر دیا۔ اقتصادی سروے کے مطابق اقتصادی ترقی کی شرح چار اعشاریہ ایک فیصد رہی، صنعتی ترقی کی شرح، 84 5 فیصد رہی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا جولائی تا مارچ مالیاتی خسارہ دو اعشاریہ تین فیصد رہا، حکومت نے معاشی ترقی کا ہدف چار اعشاریہ چار فیصد رکھا تھا، بجلی اور گیس کی پیدوار میں، 7 3 فیصد اضافہ ہوا۔
زرعی ترقی کی شرح 12 2 فیصد رہی جبکہ خدمات کے شعبے میں ترقی کی شرح، 29 4 فیصد رہی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا اقتصادی ترقی کی شرح 6 سال بعد 4 فیصد تک پہنچی اور بڑی صنعتوں کی ترقی 31 5 فیصد رہی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا جی ڈی پی گروتھ کی شرح ہدف سے کم رہی جبکہ کپاس کا پیدواری ہدف حاصل نہ کیا جا سکا۔
تعیمراتی شعبے میں 11 فیصد سے زائد ترقی ہوئی دالیں اور خوردنی تیل کی پیدوار میں 53 3 فیصد کم رہی اور برآمدت میں 2 1 فیصد اضافہ ہوا۔ وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا ربیع اور خریف کی فصلوں کے لیے کھاد کی کمی نہیں ہوئی۔
چاول کی پیدوار 86 لاکھ ٹن رہی جبکہ روپیہ مستحکم ہونے سے مہنگائی میں کمی آئی اور ملک کی مجموعی قرضوں میں اضافہ نہیں۔ انہوں نے کہا گزشتہ سال فی کس آمدن 1 ہزار 339 ڈالر تھی۔ پانی کی دستیابی میں بھی بہتری آئی ہے۔
ترسیلات زر میں 5 11 فیصد اضافہ ہوا جبکہ بیرونی حسابات میں توازن آیا، ایک ارب ڈالر قرض بھی ادا کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا قوم کا مینڈیٹ جگہ جگہ جلسے کرنے سے ختم نہیں ہو جاتا۔