اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خزانہ کی ملک سے طویل غیرحاضری کے باعث ترقیاتی کاموں کو بریک لگ گئی ہے۔ 377 ارب کے ترقیاتی بجٹ سے تین ماہ میں محض 37 ارب روپے جاری کئے گئے۔
پینے کے صاف پانی کے لئے ایک پائی نہ ملی۔ پینے کے صاف پانی اور توانائی کے پراجیکٹس کیلئے 25 ارب روپے رکھے گئے تھے۔ یکم جولائی سے 22 ستمبر تک بنیادی ضرورت کے دونوں منصوبوں کیلئے کوئی فنڈز جاری نہیں ہوئے۔ واپڈا بھی ترقیاتی کاموں پر ابھی تک ایک پیسہ نہیں خرچ کر سکا۔
رواں مالی سال میں پی ایس ڈی پی سے اب تک ریونیو ڈویژن کو 8 ارب، پانی اور بجلی کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے صرف 7 ارب روپے جاری ہوئے۔ نیشنل ہائی وے نے ترقیاتی کاموں پر سب سے زیاد 38 ارب روپے خرچ کئے گئے۔