کراچی (جیوڈیسک) مالیاتی خسارہ پورا کرنے کے لیے حکومت کا مقامی ذرائع پر انحصار بڑھ گیا ہے۔ جولائی سے نومبر کے دوران مقامی قرضوں میں 469 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور مقامی قرضوں کی مجموعی مالیت 11.37 ٹریلین روپے تک پہنچ گئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مانیٹری پالیسی انفارمیشن کمپینڈیم کے مطابق جون 2014 میں مقامی قرضوں کی مجموعی مالیت 10.90 ٹریلین روپے تھی جو پانچ ماہ کے دوران بڑھ کر 11.37 ٹریلین تک پہنچ گئی۔ قرض گیری کے لیے حکومت کا اسٹیٹ بینک پر انحصار کم ہوا تاہم کمرشل بینکوں پر بڑھ گیا۔
حکومت نے پانچ ماہ کے دوران کمرشل بینکوں سے 407 ارب روپے کے قرضے حاصل کیے، اسی دوران مرکزی بینک کو 253 ارب روپے کے قرضے لوٹادیے گئے۔ نان بینک ذرائع سے پانچ ماہ کے دوران 315 ارب روپے کے قرضے لیے گئے جن میں نیشنل سیونگز سے حاصل کردہ 173 ارب روپے اور دیگر ذرائع سے حاصل کردہ 142 ارب روپے کے قرضے شامل ہیں۔
پانچ ماہ کے دوران مقامی قرضوں پر سود کی ادائیگی گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 6.4 فیصد زائد رہی۔ جولائی سے نومبر 2014 کے دوران مقامی قرضوں پر 485 ارب روپے کا سود ادا کیا گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں سود کی مد میں 455 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئی تھیں۔ رواں مالی سال جولائی سے نومبر کے دوران کی جانے والی سودی ادائیگیوں میں 205 ارب روپے مستقل قرضوں، 180 ارب روپے فلوٹنگ اور 99 ارب روپے ان فنڈڈ قرضوں پر سود کی مد میں ادا کیے گئے۔