مالی میں صدارتی الیکشن میں ابراہیم کیتا کی طرف سے پہلے راونڈ جیتنے کے دعوے پر حریف جماعت نے ان کیخلاف بھرپور احتجاج کیا۔ علاقائی امور کے وزیر کرنل موسی سنکو کی جانب سے دعوی کیا گیا تھا۔ صدارتی امیدوار کیتو ایک بڑے مارجن سے اپنے حریف کیخلاف برتری حاصل کر چکے ہیں۔ اس کا مطلب وہ انتخابات کے پہلے رانڈ میں کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔
دوسری طرف ان کے حریف پارٹی کے لیڈر مادا دیالو نے ان کی جیت کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلا روانڈ جیتنے کے لیے گیارہ لاکھ ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے تاہم ان کے حریف کو ابھی مزید سات لاکھ ووٹوں کی ضرورت ہے۔
ابراہیم کیتا کے دعوی کے خلاف سوملیا کائیسی پارٹی کے سینکڑوں حامیوں نے ایک ریلی بھی نکالی۔ ووٹنگ کا عمل پرامن رہا اور مبصر مشن نے انتخابات کو شفاف قرار دیا۔ تاہم جیسے ہی نتائج آنا شروع ہوئے مختلف علاقوں میں کشیدگی میں اضافہ ہونے لگا۔