کراچی (جیوڈیسک) حکومت کے برآمدات کو فروغ دینے کے دعوے دھرے رہ گئے، مالی سال 2014-15 کے دوران ملکی برآمدات 24 ارب ڈالر کی سطح تک بھی نہ پہنچ سکیں حالانکہ اس سے پچھلے سال برآمدات نے 25ارب ڈالر کی حد کو عبور کیاتھا، ایک سال کے دوران ایکسپورٹ 4.88 فیصد گر کر 23 ارب 88 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک محدود رہی جبکہ درآمدات 2 فیصدکے اضافے سے 45 ارب 98 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔
جولائی 2014 سے جون 2015 کے 12 ماہ کے دوارن تجارتی خسارہ 10.68 فیصد بڑھ کر 22 ارب 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہوگیا تاہم جون میں برآمدات سال بہ سال جمود کا شکار رہیں مگر امپورٹ 1.76 فیصد بڑھ گئی جس سے جون کے تجارتی خسارے میں بھی سال بہ سال 3.39 فیصد کا اضافہ ہوا۔
پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق مالی سال 2014-15 کے دوران برآمدات میں 4.88 فیصد کمی ہوئی، برآمدات مالی سال 2013-14 میں 25 ارب 11 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں گزشتہ مالی سال 23 ارب 88 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی، اس دوران درآمدات 2.01 فیصد کے اضافے سے 45ارب 98 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔
جس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 10.68 فیصدبڑھ کر 22 ارب 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا، مالی سال 2013-14 میں درآمدات 45 ارب 7 کروڑ 30 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 19 ارب 96 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہاتھا پی بی ایس کے مطابق جون 2015 میں برآمدات سال بہ سال 0.10 فیصد کمی سے 2 ارب 1 کروڑ 60 لاکھ ڈالر، درآمدات 1.76 فیصد بڑھ کر 4 ارب 39 کروڑ 40 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 3.39 فیصد کے اضافے سے 2 ارب 37 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا تھا۔
جون 2014 میں برآمدات 2 ارب 1کروڑ 80 لاکھ ڈالر، درآمدات 4 ارب 31کروڑ 80 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 2ارب 30کروڑ ڈالر رہاتھا۔ پی بی ایس کے مطابق مئی کے مقابلے میں گزشتہ ماہ برآمدات میں 3.23 فیصد، درآمدات میں 14.22 فیصد اور تجارتی خسارے میں 25.55 فیصد کا اضافہ ہوا، مئی 2015 میں برآمدات 1 ارب 95 کروڑ 30 لاکھ ڈالر، درآمدات 3 ارب 84 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 1 ارب 89 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا تھا۔