کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک نے ملکی معیشت پر مالی سال 2019 کی پہلی سہ ماہی رپورٹ جاری کر دی۔
مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق مالی سال میں معاشی نمو کا ہدف 6.2 فیصد مقرر کیا گیا تھا لیکن یہ 4 سے 4.5 فیصد رہے گی جب کہ بجٹ خسارے کا ہدف 4.9 فیصد رکھا گیا تھا جو 5.5 سے 6.5 فیصد رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق پہلی سہ ماہی میں معاشی ماحول چیلنجنگ رہا، خام تیل کی عالمی قیمتیں سب سے بڑی مشکل رہیں، خام تیل کی قیمتوں نے مہنگائی بڑھائی اور بیرونی شعبوں میں بہتری زائل کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ سیاسی تبدیلی کے سبب بیرونی ادائیگیوں کوغیر یقینی صورتحال کا سامنا رہا اور مالیاتی صورتحال اخراجات میں لچک نہ ہونےکے سبب دباؤ میں رہی جب کہ نئی حکومت نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ترقیاتی اخراجات کم کیے۔
رپورٹ کے مطابق بارشیں کم ہونے کی وجہ سے زرعی شعبے کی نمو کم رہی، بڑے پیمانےکی صنعتوں کی نمو7 سال میں پہلی مرتبہ کم ہوئی، روپےکی قدر، شرح سود میں اضافہ اور ریگولیٹری ڈیوٹیزکے سبب صنعتی نمو کم ہوئی، نان فائلرز پر جائیداد اور گاڑیوں کی خریداری پر پابندی بھی صنعتی نمو میں کمی کی وجہ رہی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ ٹیکس چھوٹ کو جزوی کم کیا، بیرونی فنانسنگ کے نئے ذرائع تلاش کیے گئے، معیشت کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اصلاحات پروگرام میں تیزی ضروری ہو گئی ہے۔