کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان میں رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ (جولائی تا مارچ ) کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 137 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا مارچ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 2 ارب 82 کروڑ 14 لاکھ ڈالر رہی ،گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 90 کروڑ 51 لاکھ ڈالر رہی تھی، اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا مارچ مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری 380 فیصد اضافہ سے 2 ارب 37 کروڑ 57 لاکھ ڈالر رہی، مجموعی سرمایہ کاری نو ماہ میں ایک ارب 88کروڑ ڈالر بڑھ گئی۔
ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کی وبا اور پاکستان میں شرح سود کم ہونے سے حکومتی تمسکات میں کی جانے والی غیرملکی پبلک انویسمنٹ میں نمایاں کمی واقع ہوئی، اس رجحان کی تصدیق اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار سے بھی ہوتی ہے جن کے مطابق مارچ 2020 میں حکومتی تمسکات سے غیرملکی سرمایہ کاری کا انخلا تیز ہوگیا۔
مارچ میں حکومتی تمسکات میں سے ایک ارب 83 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری نکالی گئی،مارچ میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری منفی ایک ارب 62 کروڑ 86 لاکھ ڈالر رہی، مارچ میںبراہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 27 کروڑ 87 لاکھ ڈالر رہی، رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے لحاظ سے چین 87کروڑ20لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست رہا، ناروے نے 28کروڑ85لاکھ ڈالر، مالٹا نے 16کروڑ67لاکھ ڈالر ، ہانگ کانگ نے 13کروڑ51 لاکھ ڈالر، امریکا نے 6کروڑ49لاکھ ڈالر، برطانیہ نے 9کروڑ ڈالر، سوئیٹزرلینڈ نے 4کروڑ37لاکھ ڈالر، نیدر لینڈنے 8 کروڑ40لاکھ ڈالر، جاپان نے پانچ کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی، سب سے زیادہ سرمایہ کاری توانائی کے شعبہ میں کی گئی جس کی مالیت 75کروڑ74لاکھ ڈالر رہی ۔