اسلام آباد (جیوڈیسک) گزشتہ مالی سال میں درآمدات 53 ارب اور برآمدات صرف 20 ارب 44 کروڑ ڈالر رہیں۔
بیرون ملک سے ترسیلات زر اور ڈونرز سے ملنے والی رقوم کے باوجود، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی 11 ارب ڈالر کی خطرناک حد کو جا پہنچا۔ ماہرین نے اس صورتحال کو خطرناک قرار دیا ہے۔
ماہرین معاشیات کے مطابق مہنگی بجلی، مہنگی پیداوار اور ایکسپورٹرز کے اربوں کے ری فنڈز برآمدات کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔
معاشی امور کے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر برآمدات کے فروغ میں حائل رکاوٹیں دور نہ کی گئیں تو پاکستان دوبارہ آئی ایم ایف کی دہلیز پر جا پہنچے گا۔