سیالکوٹ (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے سیالکوٹ کے گاؤں کوبے چک میں تین سال قبل بننے والے ریجنل پاسپورٹ آفس کو بند کردیا ہے جس کے خلاف لوگوں نے روڈ بلاک کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا اورگونواز گو کے نعرے لگائے۔ سیالکوٹ کے پسماندہ علاقہ بجوات کو جانے والی روڈ پر تین سال قبل 12 فروری 2012ء کو پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں اس وقت کی وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے گاؤں کوبے چک میں پاسپورٹ آفس قائم کیا تھا جس کا افتتاح سابق گورنر پنجاب سردا رلطیف کھوسہ نے کیا تھا تاہم تین سال کے بعد اس پاسپورٹ آفس کو بند کردیا گیا۔
پاسپورٹ آفس بند کئے جانے کے خلاف لوگوں نے روڈ بلاک کرکے ٹائرو ں کو آگ لگا کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا کہ حکومت نے جان بوجھ کر سیاسی عداوت کی وجہ سے پاسپورٹ آفس بند کروایا ہے۔ سیالکوٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریاض مرل کے مطابق کوبے چک دفتر حکومت نے بند کیا ہے اس لئے اب شہری ریجنل پاسپورٹ آفس سیالکوٹ میں آئیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت کے نمائندوں نے انتقامی سیاست کو پروان چڑھا کرحلقہ کی عوام کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے، حکمران اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں ،پیپلزپارٹی جب اقتدار میں آئے گی توآفس دوبارہ کھولا جائے گا۔