لاہور (جیوڈیسک) لفظی فائرز کے بعد چیئرمین بورڈ نے ہتھیار ڈال دیے، انھوں نے ٹیم منیجر معین خان کو ورلڈکپ 2015 تک چیف سلیکٹر بھی برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سے قبل وہ کئی بار ان سے ایک ذمہ داری واپس لینے کا کہہ چکے تھے۔ اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد کا ڈبل رول بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، شہریار خان کے مطابق سلیکشن کمیٹی کے ارکان کی تعداد 6 کے بجائے 4 کرکے جونیئر چیف سلیکٹر کو شامل کرلیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لاہور میں گورننگ بورڈ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہاکہ ٹیم مینجمنٹ میں شامل 10 میں سے 7 عہدیداروں سے ایک ایک عہدہ واپس لیا جائیگا تاہم مشتاق احمد، معین خان اور عائشہ اشعر کو دوہری ذمہ داری ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔ شہریار خان نے واضح کیا کہ معین خان ورلڈ کپ 2015ء تک ٹیم منیجر کے عہدہ پر کام کرتے رہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ بورڈ نے سلیکشن کمیٹی ارکان کی تعداد 4 کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس میں جونیئر سلیکشن کمیٹی کا سربراہ بھی شامل ہوگا، نئی کمیٹی دسمبر کے پہلے ہفتے میں تشکیل دے دی جائے گی۔ شہریار خان نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھل رہے ہیں، پہلے مرحلے میں آئرلینڈ، ہالینڈ اور زمبابوے کو لانے کی کوشش کررہے ہیں تاہم بڑی ٹیموں کی راہ ہموار کرنے کیلیے مزید 2 سے 3 سال کا عرصہ لگے گا۔ ایک سوال پر شہریار خان نے کہا کہ گورننگ بورڈ کے اجلاس میں آڈٹ رپورٹ پیش کی گئی جس میں کچھ ارکان نے اعتراضات بھی اٹھائے۔