کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار کا پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ نائن زیرو پر رینجرز کا چھاپہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
ساری صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ جو کچھ بھی ہوا، ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز نائن زیرو کے اطراف میں چھاپہ مارا گیا اور سرچ آپریشن کیا گیا۔
بتایا گیا کہ چند مطلوب افراد کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا گیا تھا۔ رینجرز کے چھاپے کے دوران 110 افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے بیشتر افراد کا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ آج صرف 27 افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا، ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ باقی افراد کہاں ہیں؟۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پُرامن اور جمہوریت پسند جماعت ہے۔ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کا احترام کرتے ہیں۔
کبھی دعویٰ نہیں کیا کہ ایم کیو ایم فرشتوں کی جماعت ہے۔ ہم سب کی عزت کرتے ہیں، ہماری بھی عزت کی جائے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں فاروق ستار نے میڈیا کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے کارکن وقاص علی شاہ کا دن دیہاڑے سینکڑوں افراد کے سامنے قتل ہوا ہے۔ کچھ چینلز نے وقاص شاہ کے قتل کے حقائق مسخ کرنے کی کوشش کی ہے۔
ہمارے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ وقاص شاہ رینجرز کی فائرنگ سے شہید ہوا تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وقاص شاہ کے قتل کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کا عدالتی کمشن بنایا جائے اور اس واقعے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ ایم کیو ایم رہنماء نے دعویٰ کیا کہ رینجرز کے چھاپے کے دوران قبضے میں لیا گیا اسلحہ لائنس یافتہ ہے جو دہشتگردوں سے بچنے کیلئے رکھا گیا تھا۔