پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) خیبر پختونخوا کو رواں مال سال پہلی سہ ماہی کے دوران اخراجات بڑھنے سے 3.18 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے۔
مرکزی حکومت نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران مرکز اور صوبوں کی آمدنی و اخراجات سے متعلق تفصیلات جاری کردی ہیں جن کے مطابق پہلی سہ ماہی کے دوران خیبرپختونخوا، آمدنی کے مقابلے میں اخراجات زائد ہونے کے باعث 3 ارب 18 کروڑ روپے خسارہ کا شکار ہوگیا، صوبے کی مجموعی آمدنی 225 ارب جبکہ اخراجات 228 ارب کے رہے۔
فاق کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق جولائی تا ستمبر 2021 کے دوران خیبر پختونخوا کی مجموعی آمدنی 225 ارب 49 کروڑ 30 لاکھ روپے رہی جس میں مرکزی حکومت کی جانب سے صوبہ کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 129 ارب روپے فراہم کیے گئے، صوبے کو اپنے طور پر ٹیکسوں سے 7 ارب 27 کروڑ روپے حاصل ہوئے جن میں خدمات پر جنرل سیلز ٹیکس سے صوبہ کو 4 ارب41 کروڑ روپے حاصل ہوئے، صوبائی حکومت کو ٹیکسوں کے علاوہ دیگر مدات سے 11 ارب67 کروڑ کی آمدنی ہوئی جن میں بجلی منافع کے 9 ارب روپے بھی شامل ہیں۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران مرکز کی جانب سے صوبے کو قرضوں اور گرانٹس کی مد میں 77 ارب 54 کروڑ روپے فراہم کیے گئے جن میں 25 ارب 55 کروڑ روپے کا خالص قرضہ 25 ارب کی جاری گرانٹس جبکہ 26 ارب 89 کروڑ کی ترقیاتی گرانٹس بھی شامل ہیں۔
پہلی سہ مالی کے دوران صوبائی حکومت کے مجموعی اخراجات 228 ارب67 کروڑ روپے کے رہے جن میں اخراجات جاریہ 131 ارب 68 کروڑ کے تھے، اس دوران صوبہ نے مرکز کو قرضوں پر مارک اپ کی مد میں 49 کروڑ90 لاکھ روپے کی ادائیگی کی، صوبے میں پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام کی مد میں ترقیاتی کاموں پر 54 ارب45 کروڑ روپے کے اخراجات کیے گئے جبکہ مجموعی طور پر خسارہ 3 ارب18 کروڑ10 لاکھ روپے کا رہا۔