پہلی بار یورپی یونین سے باہر کسی ملک کو ہتھیار فراہم کر رہے ہیں: بوریل

Josep Borrell

Josep Borrell

یورپ (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے نمائندے جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ یونین اپنی سرحدوں پر ایک مکمل جنگ کا مشاہدہ کر رہی ہے۔

انھوں نے یورپی کمیشن کے صدر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ’یورپ پہلی بار یونین سے باہر کسی ملک کو جنگی ہتھیار فراہم کرے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ہم کریملن سے وابستہ روسی میڈیا پر پابندی لگا دیں گے۔ انہوں نے روسی ہوابازی کے لیے پوری فضائی حدود کی بندش پر زور دیا۔

جوزف بوریل نے روسی حملے کے مقابلے میں یوکرینی افواج کے حوصلے کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کے ممالک یوکرین کی فوج کی حمایت کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ روس کی جانب سے عالمی سوئفٹ مالیاتی نظام پر پابندی اور یوکرین کو جنگی ساز و سامان کی فراہمی پر بات کریں گے۔

یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ بیلاروس کے صدر کی حکومت پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم بیلاروس کی حکومت پر پابندیوں کے ایک اضافی سلسلے کے ساتھ حملہ کریں گے۔

یورپی کمیشن نے ہفتے کی رات اعلان کیا تھا کہ وہ روس کے خلاف پابندیاں سخت کرے گا تاکہ اس کی فوجی صلاحیتوں کو مفلوج کیا جا سکے۔ یورپی یونین روس کو SWIFT مالیاتی نظام تک رسائی سے روکے گا اور روس کے اثاثے منجمد کر دے گا۔

یورپی کمیشن نے تصدیق کی کہ یوروپی یونین صدر پوتین کی جنگی مشین کی مالی اعانت کی صلاحیتوں کو مفلوج کردے گا۔ بیان میں روس کو یوکرین میں فوجی آپریشن کی بھاری قیمت ادا کرنے کی دھمکی دی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بھی گذشتہ مہینوں کے دوران غیر معمولی کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔ اس میں اضافہ اس وقت ہوا جب روسی صدر ولادی میر پوتین نے مشرقی یوکرین کے دو علیحدگی پسند علاقوں کو ڈونباس کے علاقو آزاد ریاستیں میں تسلیم کر لیا۔اس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی شروع ہوگئی اور روس نے بڑے پیمانے پر یوکرین پر حملے شروع کردیے۔