بیجنگ (اصل میڈیا ڈیسک) چین نے امریکی سینیٹ کے پانچ ارکان سمیت گیارہ سرکردہ امریکی شخصیات پر پابندیاں لگا دی ہیں۔ بیجنگ نے یہ پابندیاں واشنگٹن کی طرف سے چینی حکام پر ہانگ کانگ میں کریک ڈاؤن کی وجہ سے لگائی گئی پابندیوں کے ردعمل میں لگائی ہیں۔
چینی دارالحکومت سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پیر دس اگست کے روز جن 11 امریکی شخصیات پر یہ پابندیاں لگائی گئیں، ان میں پانچ سینیٹرز کے علاوہ امریکی ایوان نمائندگان کا ایک رکن بھی شامل ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے بتایا، ”چین نے چند ایسے امریکی شہریوں پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے، جنہوں نے ہانگ کانگ سے متعلقہ امور میں برے رویے کا مظاہرہ کیا تھا۔‘‘
بیجنگ حکومت کا آج کا اقدام امریکا کے اس حالیہ عمل کا رد عمل ہے، جس پر چین نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔ اس اقدام کے تحت امریکا نے چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ میں بیجنگ کی طرف سے کریک ڈاؤن کے باعث متعدد اعلیٰ چینی حکام پر پابندیاں لگا دی تھیں۔
گزشتہ جمعے کے روز اس بارے میں امریکی اعلان میں کہا گہا تھا کہ واشنگٹن حکومت نے ہانگ کانگ کی علاقائی حکومت کی چیف ایگزیکٹیو کیری لیم اور دس دیگر سرکردہ چینی حکام کے امریکا میں تمام ممکنہ اثاثے منجمد کر دیے تھے۔
یہ امریکی پابندیاں آج تک کا وہ سخت ترین اقدام ہے، جو واشنگٹن نے چین کے خلاف ہانگ کانگ میں نئے لیکن متنازعہ سکیورٹی قانون کی منظوری کے بعد کیا ہے۔ ان پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے واشنگٹن کی طرف سے کیری لیم اور دیگر دس اعلیٰ چینی اہلکاروں پر یہ الزام بھی لگایا گیا تھا کہ وہ ہانگ کانگ میں ”جمہوری عمل اور آزادی کے خلاف بیجنگ حکومت کی جابرانہ پالیسیوں پر عمل درآمد کے براہ راست ذمے دار ہیں۔‘‘
چین کی طرف سے سرکردہ امریکی شخصیات پر پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے بیجنگ میں وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا، ”امریکا چینی حکام پر پابندیاں لگا کر چین کے داخلی معاملات میں انتہائی نوعیت کی بےجا مداخلت اور بین الاقوامی قانون کی شدید خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔‘‘
چینی پابندیاں جن امریکی شہریوں پر لگائی گئی ہیں، ان میں چھ اراکین کانگریس بھی شامل ہیں۔ ان میں سے پانچ امریکی سینیٹ کے ارکان ہیں اور چھٹے ایوان نمائندگان کے ایک رکن ہیں۔ یہ سینیٹرز مارکو رُوبیو، ٹیڈ کروز، جاش ہالی، ٹام کوٹن اور پیٹ ٹومی ہیں جبکہ ایوان نمائندگان کے متاثرہ رکن کا نام کرس اسمتھ ہے۔
دیگر پانچ متاثرین انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر کینیتھ رَوتھ، امریکا کے نیشنل اینڈاؤمنٹ فار ڈیموکریسی کے صدر کارل گیرشمین، نیشنل ڈیموکریٹک انسٹیٹیوٹ کے صدر ڈیریک مچل، انٹرنیشنل ریپبلکن انسٹیٹیوٹ کے صدر ڈینیل ٹوائننگ اور فریڈم ہاؤس نامی امریکی تنظیم کے صدر مائیکل ابرامووِٹس ہیں۔