تین سے پانچ سال تک کے بچوں کی ذہنی، جسمانی اور تعلیمی تربیت بچوں کا بنیادی حق ہے

Layyah

Layyah

لیہ (ایم آر ملک سے) تین سے پانچ سال تک کے بچوں کی ذہنی، جسمانی اور تعلیمی تربیت بچوں کا بنیادی حق ہے اور یہی پلان اور پی آر ایس پی کی اولین ترجیح ہے ان خیالات کا اظہار ریجنل انچارج این آر ایس پی نے سیمینار میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے اس لئے این آر ایس پی بھی اسی مشن کو لے کر آگے بڑھ رہا ہے۔

این آر ایس پی بچے کی برتھ رجسٹریشن سے لے کر بچے کی تعلیم اور صحت کی تمام سہولیات کی فراہمی این آر ایس پی پاکستان کا مقصد ہے اسی سلسلے کی ایک کڑی لیہ کے سیلابی علاقہ جن میں بکھری احمد خان، شادو خان بستی، لوہانچ نشیب اور کوٹلہ حاجی شاہ کے 30 سکولوں میں کڈز روم کا قیام اور 2کیئر ٹیکر اساتذہ تعینات کر دئیے گئے ہیں اوراس سکولوں میں کام جاری ہے۔

اس موقع پر ڈسٹرکٹ انچارج یونس رمدانی نے کہا کہ کچے کی چار یونین کونسلز میں کام جاری ہے اورآج اس سیمینار میں چار وں یونین کونسلز کے بچے اور ٹیچرز موجود ہیں انہوں نے کہا کہ استاد کی عزت سے ہی تعلیم کا فروغ ممکن ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وقت کے ساتھ روایات بدلتی ہیں استاد اور والدین مل کربچے کی اچھی تربیت کر سکتے ہیں افتخار لغاری نے کہا کہ پلان 70 ممالک میں کام کر رہی ہے اور پلان کی مرکزیت بچے ہیں انہوں نے کہا کہ 1997 میں پلان پاکستان نے مانسہرہ سے کام شروع کیا اور اب تمام صوبوں میں کام جاری ہے ای ڈی او سیکنڈری ملک محمد رمضان نے کہا کہ ڈسٹرکٹ انتظامیہ این آر ایس پی کے کام کو سراہتی ہے اور این آر ایس پی نے خاص کر ڈسٹرکٹ انچارج یونس رمدانی نے دن رات کی ان تھک محنت کی جس کی آج کا سیمینار مثال ہے انہوں نے کہا کہ جہاں تک ہو سکا ڈسٹرکٹ ایجوکیشن این آر ایس پی کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔

اس موقع پر موجود ڈی او سیکنڈری شیخ رفیع نے کہا کہ تعلیم ہر قوم کے لئے بنیادی اکائی ہے اور آج جتنی بھی قوموں نے ترقی کی ہے وہ تعلیم کے بل بوتے پر کی ہے انہوں نے کہا کہ این آر ایس پی نے ہم سے بڑھ کے وہ کر دیکھایا ہے جو کہ آج تک ڈسٹرکٹ ایجوکیشن نے نہیں کیا ہم ان کے لئے دعا گو ہیں اس موقع پر سوشل ویلفیئر آفیسر رانا شاہد نے کہا کہ اسلام کی بنیاد اقراء سے ہوئی ہے اور تعلیم کی اہمیت کو کسی صورت بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتااور آخر میں کوٹل حاجی شاہ، ماچھی والاودیگر بچوں نے نظمیں اور خاکے پیش کئے اور آخر میں دعائیہ تقریب بھی ہوئی۔