تحریر: محمد شاہد محمود وطن عزیز پاکستان کا قیام چودہ اگست کو ہوا تھا، ہر سال پاکستانی قوم اس دن کو جوش و جذبے کے ساتھ مناتی ہے، گھر گھر، ہر گلی محلے میں پاکستانی پرچم لہرائے جاتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ محبت کا ثبوت دیا جاتا ہے۔ پاکستان دو قومی نظریہ اور کلمہ کے نام پر بننے والا ملک ہے لیکن نوجوان نسل کے ذہنوں سے نظریہ پاکستان نکالنے کیلئے ملک میں سیکولرازم پروان چڑھایا جا رہا ہے۔
نئی نسل کو قیام پاکستان کے مقاصد سے صحیح طور پر آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتیں کلمہ طیبہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کئے جانے والے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کی سازشوں کو متحد ہو کر ناکام بنائیں۔ سندھی، بلوچی ، پنجابی اور پٹھان سب کلمہ طیبہ پر متحد ہیں۔ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیادوں پر بننے والا نظریاتی ملک ہے، نئی نسل بھول چکی ہے کہ پاکستان کس نظریہ کے تحت قائم کیا گیا؟ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے عوام کو فرقہ واریت اور قومیت کی بنیاد پر لڑایا جا رہا ہے۔ دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والے ملک کو سیکولر بنانے کی خوفناک سازشیں کی جارہی ہیں اور اس مقصد کیلئے بے پناہ سرمایہ خرچ کیاجا رہا ہے۔
تعلیمی نصاب سے اسلام ، مسلمانوں کی تاریخ اور نظریہ پاکستان سے متعلق مضامیں ختم کرنا انہی کوششوں کا حصہ ہے۔یہ ملک لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا تھا۔ اس ملک کے بنانے میں لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ اسکا تحفظ ہم سب پر فرض ہے۔یوم پاکستان کے موقع پر ہم نے اس ملک میں اسلام کے نفاذ کا عہد کیا تھا۔آج پھر اس تحریک کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔ فرقہ واریت اور دہشت گردی کے مرض سے نجات پانے کے لیے علمائے امت اور مذہبی قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر واضح لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔ماہ اگست میںہر شہر میں روزانہ کی بنیاد پر آزادی کے حوالہ سے پروگرامات کا انعقاد کیا جاتا ہے،صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے تمام شہروں میں سرکاری دفاتر،عوامی مقامات،لاری اڈوں،سکولز،ہسپتالوں پر پاکستانی پرچم لہرارہے ہیں۔نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے تحت بھی14اگست کو ملک بھر میں نظریہ پاکستان کارواں، جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیاجائے گا۔ لاہور،گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، کراچی، کوئٹہ اور پشاور سمیت چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں ہونے والے پروگراموں میں قومی سیاسی’ مذہبی و کشمیری قیادت شرکت کرے گی۔
Independence Day Pakistan
یوم آزادی کے حوالہ سے پورے ملک میں زبردست تشہیری مہم اور کیمپنگ کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ پاکستان کا مطلب کیا’ لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ کا نعرہ ہر فرد کے ذہن میں پختہ کرنے کی ضرورت ہے۔بیرونی قوتوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے کیلئے ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کیاجائے گا۔جماعةالدعوة پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید کی زیر امارت مرکز القادسیہ میں جماعةالدعوة کے مرکزی ذمہ داران کا ایک اجلا س ہوا جس میں پروفیسر ظفر اقبال، مولانا امیر حمزہ، مولانا سیف اللہ خالد، قاری محمد یعقوب شیخ،انجینئر نوید قمر،حافظ محمد مسعود، مولانا ابو الہاشم،محمد یحییٰ مجاہد، حافظ طلحہ سعید، حافظ خالد ولید و دیگرنے شرکت کی۔اس موقع پر لاہور سمیت دیگر شہروںمیں ہونے والے نظریہ پاکستان کارواں، جلسوں اور ریلیوںکی تیاریاں و انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے دوران جماعةالدعوة لاہور کے مسئول مولانا ابو الہاشم نے 14اگست کو صوبائی دارالحکومت لاہور میں ہونے والے نظریہ پاکستان کارواں کی تیاریوں کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے شہر بھر کے مختلف مقامات سے مقامی ذمہ داران اور علماء کرام کی قیادت میں قافلے ترتیب دیے گئے ہیں جو ہزاروں شرکاء کے ہمراہ پہنچیں گے اور نظریہ پاکستان کارواں میں شریک ہوں گے۔ یوم آزادی کے سلسلہ میںبھرپور تشہیری مہم چلائی جارہی ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں اشتہارات، بینرزاور ہورڈنگز لگائے گئے ہیں۔ اسی طرح کارکنان چوکوں و چوراہوں اور مساجدومدارس میں جاکر بھی لوگوں کو نظریہ پاکستان کارواں میں شرکت کی دعوت دے رہے ہیں جس پر لوگوں میں زبردست جو ش و خروش دیکھنے میں آرہا ہے۔ امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید نے لاہور میں ہونے والے نظریہ پاکستان کارواں کی تیاریوں و انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور یہ سلسلہ مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
حافظ محمد سعید نے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وطن عزیز پاکستان کا مضبوط و مستحکم ہونا بیرونی قوتوں کو برداشت نہیں ہو رہا۔ ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل کو دشمنان اسلام کی سازشوں اور نظریہ پاکستان کی ضرورت و اہمیت سے آگاہ کیاجائے تاکہ وہ دفاع پاکستان کیلئے چلائی جانے والی ملک گیر تحریک میں ہراول دستہ کا کردار ادا کرسکیں۔انہوںنے کہاکہ 1947ء کی طرح آج بھی پاکستان کے خلاف بھارتی سازشیں عروج پر ہیں۔ خاص طور پر نوجوان نسل میں بے دینی و بے حیائی پھیلا کر ان کے دل و دماغ سے غیرت و حمیت ختم کرنے کی کوششیںکی جارہی ہیں۔آج ایک بار پھر ملک میں قیام پاکستان والے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان کا مطلب کیا’ لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ کا نعرہ جس قدر مضبوط ہو گااتنا ہی یہ ملک مستحکم ہو گا۔ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر ہی مسلمان متحد و منظم اور فرقہ واریت و لسانیت پرستی کے جھگڑے ختم ہو سکتے ہیں۔ وطن عزیز پاکستان کے خلاف بیرونی سازشوں کے توڑ کیلئے احیائے نظریہ پاکستان مہم بہت بڑا کردار اداکرے گی۔ کارکنان قریہ قریہ ، شہرشہر جاکر لوگوں کو قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد سے آگاہ کریں۔
میڈیا بھی عوامی سطح پر یوم آزادی کی تقریبات کو مکمل قومی جذ بے سے منانے کے لئے اپنا کر دار ادا کرے۔ پوری قوم ملک کو امن کا گہوارہ اور ترقی پر گامزن دیکھنا چاہتی ہے اور دنیا کو محفوظ بنانے کے لئے اپنا کر دار داد کر نے کو تیار ہے تاہم اس ضمن میں عوام کو متحرک کرنے کے لیے میڈیا کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ پوری قوم قومی پر چم سے سائے کے تلے میں ایک ہے۔ امسال یوم آزادی کی تقریبات منفرد حیثیت رکھتیں ہیں کیونکہ ایک طرف تو موجودہ حکومت معاشی ترقی کے میدان میں جہاں نمایاں کامیابیاں حاصل کر رہی ہے وہاں ہماری مسلح افواج شمالی وزیرستان میں دہشت گر دوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ میں مصروف عمل ہیں۔ اس موقع پر جہاں پاک فوج کو قوم کی مکمل حمایت کی ضرورت ہے وہاں پاکستان کے عوام کے لئے یہ بہترین موقع بھی ہے کہ وہ ان مقاصد کے حصول کو یقینی بنائیں جنہوں نے اس ملک کی تخلیق میں اہم کر دار ادا کیا تھا۔