ممبئی (جیوڈیسک) کوچ ڈنکن فلیچر کے معاملے پر بھارتی کرکٹ بورڈ اور کپتان مہندرا سنگھ دھونی میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔ بی سی سی آئی نے ان کے بیان سے لاتعلقی ظاہر کردی۔
سیکریٹری سنجے پٹیل کہتے ہیں میری دھونی سے کوئی بات ہوئی نہ ہی میں کوئی تبصرہ کرنا چاہتا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں شرمناک شکست کے بعد بھارتی بورڈ نے کوچ ڈنکن فلیچر کو سائیڈ لائن کرتے ہوئے۔
کرکٹ معاملات سابق کپتان روی شاستری کے سپرد کردیے تھے تاہم انگلش ٹیم سے پہلے ون ڈے سے قبل میڈیا سے بات چیت میں دھونی نے فلیچر کو ٹیم کا ’باس‘ قرار دیا بلکہ ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ وہ ورلڈ کپ 2015 تک خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
بی سی سی آئی مہندرا دھونی کے اس بیان سے خوش نہیں اور نہ ہی وہ اس کی تائید کا کوئی ارادہ رکھتا ہے، اس معاملے پر دھونی اور بورڈ دونوں میں اختلافات صاف دکھائی دے رہے ہیں۔
فلیچر کو دھونی کی مکمل حمایت حاصل رہی اور اس بار بھی انھیں سپورٹ حاصل ہے لیکن بورڈ کا ارادہ اس بار کچھ تبدیل دکھائی دیتا ہے، انگلینڈ کی سرزمین پر مسلسل دوسری ٹیسٹ سیریز میں شرمناک شکست کے بعد بی سی سی آئی خاصا برہم اور اپنا غصہ کوچنگ اسٹاف پر نکال رہا ہے۔
بولنگ اور فیلڈنگ کوچ کو پہلے ہی رخصت پر بھیج دیا گیا ہے اب دھونی نے فلیچر کے حق میں بیان دے کر اپنے لیے بھی ایک طرح سے مصیبت مول لے لی ہے۔ بی سی سی آئی کے سیکریٹری سنجے پٹیل نے ان کے فلیچر کو باس قرار دینے کے بیان کو ذاتی رائے سے تعبیر کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ میری اس معاملے پر دھونی سے کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی میں اس پر کوئی تبصرہ کرسکتا ہوں، انھوں نے جو بیان دیا ہے مجھے وہ ان کی ذاتی رائے محسوس ہورہا ہے۔