اسلام آباد (جیوڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی پرواز میری وجہ سے لیٹ نہیں ہوئی۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں خود بھی وی آئی پی کلچر کیخلاف ہوں۔
پی آئی اے انتظامیہ نے ناخوشگوار واقعے کے وقت اپنی ذمے داری پوری نہیں کی۔ ادھر ہندو برادری کی ملک گیر نمائندہ تنظیم پاکستان ہندو کونسل نے ڈاکٹر رمیش کمار کو پی آئی اے کی فلائٹ سے زبردستی آف لوڈ کرنے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ذمے داران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری طرف سابق وفاقی وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک نے بھی کہا ہے کہ کراچی سے اسلام آباد کے لئے پی آئی اے کی پرواز میری وجہ سے نہیں فنی وجوہ کی بنا پر تاخیر کا شکار ہوئی، رکن قومی اسمبلی کوجہاز سے اتارنے والوں کے خلاف حکومت نے مقدمہ درج نہ کرایا۔
تو ہم خود پولیس کے پاس جائیں گے، انھوں نے کہاکہ اس واقعے میں ایسی پارٹی کے ورکر ملوث تھے جن کے حالات آج کل اچھے نہیں ہیں، ادھرآئی این پی کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پی آئی اے کے ٹرمینل اور شفٹ انچارج کی معطلی کو چیلنج کردیا گیا۔
درخواست گزار اشتیاق چوہدری نے موقف اختیار کیا ہے کہ پی آئی اے کی پروازسینیٹر رحمان ملک اور ایم این اے رمیش کمار کی وجہ سے لیٹ ہوئی، مسافروں نے اپنا غصہ دونوں رہنماؤں پر اتارا تو انتظامیہ نے سارے معاملے کا ذمے دار شفٹ انچارج ندیم اور ٹرمینل انچارج شہزاد کو ٹھہراکر معطل کر دیا جو غیر قانونی ہے۔