ڈیرہ غازیخان (ریاض جاذب سے) وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے سیلاب کے نقصانات کا جائزہ اور متاثرین کی بحالی کے کام کی وہ خود نگرانی کریں گے۔
سیلاب کی وجہ وہ فوری طور پر لندن سے اپنا علاج ادھورہ چھوڑ کر واپس آئے ہیں اور سب سے پہلے ڈیرہ غازیخان کا دورہ کیا ہے۔ لندن میں انہیں ڈیرہ غازیخان کے علاقہ جکھڑامام شاہ کے پروٹیکشن بند میں شگاف پڑنے کابتایا گیاپہلی فرصت میں یہاں پہنچے ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف آج ساڑھے گیار ہ بجے کے قریب ڈیرہ غازیخان شہرسے 35 کلومیٹر فاصلے پر جکھڑامام شاہ پہنچے،جہاں سے وہ سیدھے دریاسندھ جکھڑامام شاہ کے حفاظتی بند پہنچے جہاں انہوں نے موقع پر پڑنے والے شگاف کا جائزہ لیا۔وزیر اعلیٰ نے موجود متاثرین اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات پر گہری تشویش ہے کہ کم سیلابی پانی سے بھی اس میں شگاف پڑگیاہے۔انہوں نے کہا 2010 میں گیارہ لاکھ کیوسک پانی گزرا ہے۔
اور اب تو صرف ی 4 لاکھ کیوسک پانی تھاانہوں نے کہا کہ حقائق کو چھپانا بھی جرم ہے۔ گذشتہ ماہ میری صدارت میں پانچ اجلاس ہوئے مگر اس بند کی حساسیت کے بارے انہیں آگاہ نہیں کیا گیا۔کوئی معمانیت نہیں تھی کہ فنڈزجاری کئے جاتے۔انہوں موقع پر احکامات جاری دیئے کہ جب تک ٹوٹنے والے بند کے شگاف کو پر نہیں کرلیاجاتا اس وقت تک صوبائی وزیرانہار اپنی پوری انتظامیہ کے ہمراہ یہاں موجود رہیں۔وزیر اعلیٰ نے جکھڑامام شاہ کے حفاظتی بند میں شگاف پڑنے کی ہر طرح سے انکوائری ہوگی اور کرپشن پائی گئی تو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 2010 کی طرح تمام سیلاب متاثرین کو مکمل طور پر آباد کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ ایک گھنٹہ تک سیلاب زدہ علاقے میں موجود رہے اور تمام تر صورت حال کا جائزہ لیتے رہے۔ اس موقع پروزیر اعلی سخت برہم نظر آئے اور محکمہ انہارکے افسران کو تسلی بخش جواب نہ دینے پر مزید وضاحت دینے سے روک دیا۔وزیر اعلیٰ کے دورہ کے دوران ڈیرہ غازیخان سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی بھی موجود تھے جوکہ اس سے قبل یہاں نہیں پہنچے تھے۔