کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے پنجاب میں طوفانی بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات پرشدیدافسوس کااظہارکیاہے اور کہا کہ سیلابی تباہ کاری شامت اعمال اور حکمرانوں کی نااہلی ہے۔
، بروقت اقدامات نہ کرنے کے باعث ہر سال نقصان اٹھانا پڑ رہاہے ،بحیثیت قوم اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی طلب کرنے کی اشد ضرورت ہے۔بدھ کوجامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ اعمال کا اثر حالات پر ہوتاہے اچھے اعمال اچھے حکمران اور حالات پیدا کرتے ہیں اور برے اعمال برے حکمران اور حالات کا باعث بنتے ہیں۔
وطن عزیز کی موجودہ صورتحال بھی نااہل حکمرانوں اور شامت اعمال کے باعث ہے ایک طرف قوم سیلاب کی تباہ کارریوں کے باعث اذیت کا شکار ہے تو دوسری جانب عوام کے منتخب کردہ نمائندے قوم کی مشکلات سے بے خبر اقتدار کے نشے میں چور ہیں بحیثیت قوم اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی طلب کرنے کی اشد ضرورت ہے ،انہوں نے کہاکہ سیاست دان وحکمران ملک وقوم سے مخلص نہیں ہر الیکشن میں قوم جنہیں مسیحاسمجھ کر منتخب کرتی ہے وہی ملک کو نقصان پہچانے اورقوم کی اذیت کا باعث بن رہے ہیں۔
پنجاب اور چترال میں بروقت سیلاب سے نمٹنے کیلئے اقدامات کیے جاتے تو نقصانات نہ ہوتے، انہوں نے کہاکہ نواز شریف حکومت کو مینڈیٹ دیکر عوام نے بڑی توقعات کے ساتھ منتخب کیا تھا کہ ماضی سے سبق حاصل کرچکے ہوں گے لیکن حکومت کی جانب سے بروقت امدادی کاروائیاں نہ ہونے کیوجہ سیلاب زدہ علاقوں میں مالی وجانی نقصان میں اضافہ ہوا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہیے ، مفتی محمد نعیم نے اپیل کی کہ حکمران جھوٹے وعدوں اور دعوؤں کی بجائے سیلاب متاثرین کی حقیقی معنوںمیں امداد پر توجہ دیں اور سندھ میں ممکنہ سیلاب اور بارشوں سے نمٹنے کیلئے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔