سرینگر (جیوڈیسک) سیلاب کی صورتحال پر بحث کیلئے اجازت نہ ملنے پر مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی۔ حکومتی اور اپوزیشن ارکان گتھم گتھا ہو گئے۔ شدید نعرے بازی، دھکم پیل کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کٹھ پتلی اسمبلی میں معمول کے مطابق اجلاس جاری تھا۔
اپوزیشن ارکان نے حکومت کو سیلاب کی تازہ صورتحال سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا جس پر ارکان کے درمیان ہونے والی بحث ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہوگئی اور ارکان ایک دوسرے سے ہاتھا پائی کیلئے ایک دوسرے کی جانب بڑھے تاہم ساتھی ارکان نے ہاتھا پائی کرنے والے ارکان کو اسمبلی سے باہر نکال دیا۔
نیشنل کانفرنس، کانگریس پر مشتمل حزب اختلاف نے حکومت پر الزام لگایا کہ اس کی مجرمانہ لاپرواہی کے سبب بڈگام میں اموات ہوئیں۔ اسمبلی میں نیشنل کانفرنس نے ریاست میں پیداشدہ سیلابی صورتحال کے مدِ نظر معمول کی کارروائی معطل کرکے بحث کے لئے تحریک التوا پیش کی جس کو سپیکر نے منظور نہ کیا۔
اس پر حزبِ اختلاف ممبران نے زبردست احتجاج کے بعد ایوان سے واک آئوٹ کر دیا۔ ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ دوسری جانب حریت کانفرنس گ کے چیئرمین علی گیلانی نے سیلابی صورتحال کے بیچ چرار شریف کے مضافاتی گاؤں میں قیمتی انسانی زندگیوں کے ضیاع پر اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب لوگ ستمبر میں آئے تباہ کن سیلاب کی تباہ کاریوں سے ابھی سنبھل نہیں پائے ہیں، ایک بار صورتحال پھر سنگین رخ اختیار کررہی ہے اور اس سے نجات پانے کے لیے اللہ تبارک وتعالی کی طرف زیادہ سے زیادہ رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔