نوشہرہ (جیوڈیسک) سیلابی ریلہ نوشہرو فیروز میں داخل، کچے کے سیکڑوں گاوں متاثر، لاکھوں ایکڑ اراضی زیر آب آ گئی۔ نوشہرو فیروز کے علاقے دادو مورو پل سے اونچے درجے کا سیلابی ریلا گذر رہا ہے، ضلع میں کچے کے حدود میں سیلاب سے دو سو چونتیس گاوں اور ایک لاکھ ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آ گئی ہے۔ جس کے باعث پچاس ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔
ضلع انتظامیہ نے دعوی کیا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے سرکاری عمارتوں میں اکیس امدادی کیمپ بنائے گئے ہیں جس میں ایک ہزار سے زائد متاثرین کو ٹھرایا گیا ہے۔ کشمور دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر پانی کی آمد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پانی کی آمد چار لاکھ انیس ہزار کیو سک تک ہے۔
گڈو بیراج کے انجینئر عابد حسین نائچ کے مطابق پانی کی آمد کا یہ سلسلہ آئندہ دو روز تک جاری رہے گا۔گڈو بیراج میں پانی کی آمد چھ لاکھ کیوسک تک جا سکتی ہے ۔پانی میں اضافے کے بعد وہ علاقے جن سے پانی کا اخراج ہو چکا ہے ان میں دوبارہ پانی آنے کا خدشہ ہے۔ علی پور کے علاقہ سیت پور میں ہیڈپنجند کے قریب کندرالہ کے مقام پر دریائے چناب کا بند ٹوٹنے سے 40 سے زائد بستیاں زیر آب ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔
کندرالہ کے مقام پر دریائے چناب کا چندربھان بند ٹوٹ گیا جس سے تقریبا 40سے زائد بستیاں زیر آب،ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ ابھی تک انتظامیہ کی طرف سے کوئی ریسکو آپریشن نہیں نہ ہی کوئی کھانے پینے کا سامان موجود ہے ۔لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں سے نکلنے پر مجبور بھوک کے مارے سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں۔
سیلاب کی وجہ سے علاقے میں خطر ناک سانپ نکل آئے ہیں متاثرین سیلاب کے لیے نہ کوئی ویکسین نہ کیمپ اور نہ ہی کوئی ڈاکٹروں کی ٹیمیں پہنچیں پانی کا بہاو تیزی سے جاری ہے جس کے باعث سیت پور شہر خان گڑھ بیٹ ملانوالی کو شدید خطرہ ہے۔