سیلاب متاثرہ جموں و کشمیر کے لیے جمعیتہ علماء ہند کا ریلیف فنڈ کے لیے ٢٥ لاکھ روپے کی ابتدائی رقم جاری

Jamiat Ulema Hind

Jamiat Ulema Hind

کانپور (ڈاکٹر راغب دیشمکھ سے) جمعیتہ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے جموں و کشمیر میں بھیانک سیلاب سے پیدا شدہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کی مدد اور باز آبادکاری کی طرف فوری توجہ کی ضرور ت بتائی ہے۔

انھوں نے کہاکہ بلاشبہ سیلاب اور زلزلہ سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات قدرتی آفات کے زمرے میں آتے ہیں لیکن اس پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ موسم کی تبدیلی، درختوں کی کٹائی اور حد سے زیادہ کھدائی کا تباہی کے دائرے کو پھیلانے میں کہاں تک دخل ہے۔

انھوں نے گذشتہ دنوں اتراکھنڈ میں بادل پھٹنے اور بارش سے ہونے والی تباہی کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وہاں پر غیر قانونی کھدائی اور پتھروں کے نیچے سے مٹی وغیرہ نکال دینے اور پانی کے بہاؤ کے رخ میں تبدیلی کا بھی بہت حد تک دخل ہے۔اس طرح کی تباہی یا اس کے دائرے کو کم کر نے پر شجرکاری، زیادہ تعداد میں بڑے باندھوں کی تعمیر پر روک اورمختلف الگ الگ علاقوں میں تالاب وغیرہ کھود کر پانی کا ذخیرہ کرنے اوراتھلی ندیوں کو مزید گہراکر کے قابو پایا جا سکتا ہے۔

گذشتہ کئی دہائیوں سے ندیوں کے بہاؤ کے راستے میں ٣٠٠میٹر تک تبدیلی ہوئی ہے اور کہیں کہیں یہ حد 1.8 کلومیٹر تک جا چکی ہے اس حساب سے مرکزی اور صوبائی سرکاروں کی طرف سے حالات پرقابو پانے کی سمت میں مطلوبہ پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ جموں و کشمیر میں سیلاب کی جو ہیبت ناکی نظر آ رہی ہے آزادی کے بعد ایسی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔اس مصیبت کی گھڑی میں متاثرین کی مدد،انسانی اور خاص طور سے ہمارے لیے دینی فریضہ بھی ہے۔

اسی کے مدنظر جمعیتہ علماء ہند نے اپنی تاریخ وروایت کے مطابق متاثرین کے لیے راحت رسانی اور بازآبادکاری کا کام شروع کیا ہے اور سردست ابتدائی طور پر متاثرین کی امداد کے لیے پچیس لاکھ روپئے ریلیف فنڈ کے لیے جاری کیا ہے۔

انھوں نے یہ بھی بتایاکہ جمعیة علماء کے مرکزکی طرف سے مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیة علماء ہند اور مولانا غیور قاسمی امدادی رقم لے کر کشمیر کے لیے روانہ ہوچکے ہیں اور آج (١١ستمبر) بذات خود جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی اور تنظیم کے قانونی مشیر اور رکن عاملہ مولانا نیازاحمد فاروقی متاثرہ علاقوں کاجائزہ لینے کے لیے کشمیر روانہ ہورہے ہیں۔

مولانا مدنی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان شاء اللہ جمعیتہ علماء ہند، اپنی سابقہ روایت کے مطابق اصحاب خیر کے تعاون سے متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی۔